مہر خبررساں ایجنسی نےڈان نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں کونسل کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی اور کونسل کے رکن ملا طاہر اشرفی میں شدید جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دونوں کے گریبان کے بٹن ٹوٹ گئے۔ اطلاعات کے مطابق مطابق مولانا محمد خان شیرانی اور وہابی ملا طاہر اشرفی کے درمیان جھڑپ اجلاس میں پیش کیے گئے ایجنڈے پر ہوئی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایجنڈے میں پوائنٹ نمبر 13 قادیانوں کے غیر مسلم ہونے کے حوالے سے تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ نقطہ ملا طاہر اشرفی کے کہنے پر ڈالا گیا ہے.جبکہ مولانا شیرانی نے کہا کہ قادیانی پاکستان کے آئین کے تحت غیر مسلم ہیں.جس پر دونوں میں تلخ کلامی شروع ہوگئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی کونسل کے دیگر ارکان نے بڑی مشکل سے دونوں علماء کو الگ کیا اس دوران علماء کے گریبان کے بٹن بھی ٹوٹ گئے۔ ذرائع کے مطابق کل مولانا شیرانی نے سعودی عرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کا اسلامی فوجی اتحاد امریکہ کے مفاد میں ہے اور سعودی عرب کے اسلامی فوجی اتحاد پر امریکہ بہت خوش ہے۔ ملا طاہر اشرفی جو سعودی عرب کے بہت بڑے حامی اورطرفدار ہیں ، انھوں نے قادیانیوں کو بہانہ بنا کر آج مولانا شیرانی کو اپنے ہاتھ دکھانے کی کوشش کی لیکن ملا اشرفی کو مولانا شیرانی کے سخت ہاتھوں کا سامنا کرنا پڑ گیا اور سعودی عرب کی حمایت ملا اشرفی کو مہنگی پڑ گئی۔
مولانا محمد خان شیرانی اورملا طاہر اشرفی میں شدیدجھڑپ، گریبان کے بٹن ٹوٹ گئے
پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں کونسل کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی اور کونسل کے رکن ملا طاہر اشرفی میں شدید جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دونوں کے گریبان کے بٹن ٹوٹ گئے۔
News ID 1860662
آپ کا تبصرہ