مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے کہا ہے کہ خطے میں چین کا بڑھتا ہوا اثرو رسوخ بھارت کی سیکیورٹی کیلئے چیلنج جب کہ اکنامک کوریڈور کی مدد سے چین اور پاکستان بھارت کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے تحت ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اروب راہا کا کہنا تھا کہ چین ہمارے تمام پڑوسی ممالک سے معاشی اور عسکری تعلقات بڑھا رہا ہے اور تبت میں ہوائی اڈہ اور ریلوے لائن تعمیر کررہا ہے۔ ایک طرف پاکستان چین کے ساتھ مل کر کشمیر سے گوادر تک اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کر رہا ہے جب کہ دوسری جانب چین بنگلا دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور میانمار سے معاشی اور فوجی تعلقات میں بھی اضافہ کررہا ہے، یہ سب بھارت کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے ہے۔ اروب راہا نے مزید کہا کہ چین نے بحرِ ہند کے پانیوں میں قذاقوں کو روکنے کے نام پر اپنی آبدوزیں بھیجی ہیں اور اس طرح وہ بحرِ ہند میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان پر الزام لگایا کہ وہ کشمیر میں مداخلت کررہا ہے، پاکستان بیک وقت امریکہ اور چین سے تعلقات بہتر رکھے ہوئے ہیں اور دونوں ممالک سے فوجی اور مالی مدد حاصل کررہا ہے۔ پاکستان شمالی کوریا کے ساتھ مل کر جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کی ٹیکنالوجی حاصل کررہا ہے۔ فضائیہ چیف کا کہنا تھا کہ بھارت میں اندرونی محاذ پر نکسل باغیوں کی کارروائیاں ایک بہت بڑا چیلنج ہیں اور بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں نے 2009 سے اب تک 15 ہزار سے زائد پروازیں کی ہیں جس میں ایک ہزار باغیوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے کہا ہے کہ خطے میں چین کا بڑھتا ہوا اثرو رسوخ بھارت کی سیکیورٹی کیلئے چیلنج جب کہ اکنامک کوریڈور کی مدد سے چین اور پاکستان بھارت کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں۔
News ID 1859512
آپ کا تبصرہ