مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کولیسٹرول کی زیادتی انسانی جسم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے بلکہ یہ انسانی زندگی کے جلد خاتمے کا باعث بھی بن سکتا ہے تاہم ذرا سی توجہ اور کوشش سے اس خطرناک بیماری سے نجات ممکن ہے جن میں سے چند طریقے ایسے ہیں جس سے کولیسٹرول کو بآسانی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
سگریٹ سے نجات حاصل کریں: سگریٹ سے دور رہنے سے نہ صرف کولیسٹرول کنٹرول میں آجاتا ہے بلکہ بلڈ پریشر میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اس کے علاوہ ساتھ ہی دل کی بیماریوں سے بھی نجات مل جاتی ہے اسی لیے ڈاکٹرزکا بھی کہنا ہے کہ صحت مند زندگی جینے کے لیے ہائی کولیسٹرول سے دور رہیں۔
روازنہ 30 منٹ کی ورزش: ماہرین صحت کے مطابق روزانہ 30 منٹ کی ورزش سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو مناسب رکھنے میں مدد ملتی ہے جب کہ روزانہ کی اس ورزش سے وزن کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
وزن گھٹائیے: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ورزش کو معمول بنانے کے بعد جب آپ کے وزن میں 3 سے 5 کلو گرام کمی ہوجائے تو اس سے کولیسٹرول برقراررکھتا ہے جب کہ وزن کی کمی صحت مند زندگی گزارنے لیے انتہائی اہم ہے۔ وزن میں کمی کے لیے ضروری ہے جب آپ بور ہو رہے ہوں تو کھانے کی بجائے واک کریں یا پھر جب آپ ٹی وی دیکھ رہے ہوں تو بادی چیزیں کھانے کی بجائے گاجر اور دیگر سبزیاں کھائیں اس کے علاوہ اوپر کی منازل طے کرنے کے لیے لفٹ کی بجائے سیڑھیوں کے استعمال کو ترجیح دیں۔
لائف اسٹائل میں تبدیلی: ماہرین صحت کے مطابق کولیسٹرول کی زیادتی کی بڑی وجہ غیر ضروری طور پر وزن میں اضافہ ہے اور اگر چند کلوگرام بھی وزن بڑھ جائے تو کولیسٹرول فوری بڑھ جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ فوری وزن کم کرنے پر کام کریں، اپنےکھانے پینے کی عادات پرنظر ڈالیں اور اسے بدلنے کی کوشش کریں اور ایسی غذاؤں کو اپنے کھانے کا حصہ بنائیں جو وزن کم کرنے میں مدد گار ہوتی ہیں اس کے علاوہ ورزش بھی کولیسٹرول کم کرنے میں اہم ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ دیکھیں ورزش کرنے سے آپ کا کولیسٹرول کس حد تک کم ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 40 منٹ کی روزانہ ورزش روزانہ 5 سے 10 فیصد کولیسٹرول لیول کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
بہت کم کولیسٹرول صحت کیلیے خطرناک ہے: اگرچہ ہائی کولیسٹرول لیول انسانی صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے تاہم کم کولیسٹرول لیول بھی صحت کے مسائل پیدا کرسکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ کولیسٹرول کی مناسب مقدار پر نظر رکھیں اور اگر کولیسٹرول 160 ایم جی یا ڈی ایل سے گر جائے تو اس سے کینسر، ڈپریشن اور وقت سے پہلے بچے کی پیدائش جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
بچوں کو بھی کولیسٹرول ہوسکتا ہے: موٹاپے اور خاندانی دل کی بیماریوں کے باعث 2 سال تک کے بچے کو بھی ہائی کولیسٹرول لیول ہو سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ جہاں تک ممکن ہوسکے اپنی غذاؤں پر نظر رکھیں۔
کولسیٹرول کی عام علامات: کولیسٹرول لیول کو اپنے معالج سے چیک کرانا ضروری ہے لیکن کچھ علامات عام طور پر بھی دیکھی جا سکتی ہیں جیسے جسم پربننے والے لال ابھرے دانے جو ایکسان تھامس ہائی کولیسٹرول کی علامت ہے جب کہ دل کی کئی بیماریاں بھی کولیسٹرول میں اضافے کا باعث بنتی ہیں اس لیے اس کا چیک رکھنا ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ