مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے امریکہ اور مغربی ممالک کی طرف سے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کو غیر مؤثر اور بے فائدہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پابندیوں کا شیفتہ بن گيا ہے جبکہ موجودہ معاہدے کی بنیاد پر پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے تھا۔
جواد ظریف نے کہا کہ کانگرس کی مخالفت کا اصلی سبب پابندیوں کو باقی رکھنا اور پابندیاں خود بخود ایک ہدف میں تبدیل ہوگئی ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ جب ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف پابندیاں لگآئی گئی تھیں تب ایران کے پاس 200 سنٹریفوجز تھے لیکن اب ایران کے پاس بیس ہزار سنرٹیویوجز موجود ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ اور مغربی ممالک کے پابندیاں غیر مؤثر ہیں۔
آپ کا تبصرہ