5 مارچ، 2014، 1:39 PM

یورپی یونین

انسانی و نسوانی حقوق کے علمبردار ممالک میں ایک تہائی خواتین تشدد کا شکار

انسانی و نسوانی حقوق کے علمبردار ممالک میں ایک تہائی خواتین تشدد کا شکار

مہر نیوز/ 5 مارچ / 2014 ء :یورپی یونین کے بنیادی حقوق کے ادارے کے ایک جائزے کے نتائج کے مطابق یورپی یونین میں شامل ممالک کی تقریباً ایک تہائی خواتین 15 برس کی عمر سے جسمانی یا جنسی تشدد کا شکار رہی ہیں اور انسانی و نسوانی حقوق کے علمبردار ممالک میں ایک تہائی خواتین کے حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین کے بنیادی حقوق کے ادارے کے ایک جائزے کے نتائج کے مطابق یورپی یونین میں شامل ممالک کی تقریباً ایک تہائی خواتین 15 برس کی عمر سے جسمانی یا جنسی تشدد کا شکار رہی ہیں اور انسانی و نسوانی حقوق کے علمبردار ممالک میں ایک تہائی خواتینکے حقوق پامال کئے جاررہے ہیں۔سروے کے مطابق اس موضوع پر لیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا جائزہ ہے اور اس کے لیے 42 ہزار خواتین کے انٹرویو کیے گئے۔سروے رپورٹ میں یورپی ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ گھریلو تشدد کو ایک نجی معاملہ سمجھنے کی بجائے ایک عوامی مسئلہ سمجھیں جبکہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بارے میں بنائے گئے قوانین اور پالیسیوں پر نظرِ ثانی کی جانی چاہیے۔ اس سروے میں خواتین سے ان پر گھر اور کام کی جگہ ہونے والے جسمانی، جنسی اور نفسیاتی تشدد کے بارے میں سوالات کیے گئے اور بچپن میں جنسی ہراس اور تشدد کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔

اس سے پتا چلا کہ ہر دس میں سے ایک خاتون کو 15 برس کی عمر سے کسی نہ کسی قسم کے جنسی تشدد کا سامنا رہا جبکہ ہر 20 میں سے ایک خاتون جنسی زیادتی کا شکار بنی۔ ان خواتین میں سے 22 فیصد پر جسمانی یا جنسی تشدد کرنے والا ان کا جیون ساتھی ہی تھا لیکن ان میں سے 67 فیصد نے گھریلو تشدد کے واقعات کے بارے میں کبھی پولیس کو مطلع نہیں کیا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کثرتِ شراب نوشی اور گھریلو تشدد کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔

جائزے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی جبکہ 18 فیصد کے قریب خواتین کو 15 برس کی عمر سے تعاقب کرنے والے مرد حضرات سے واسطہ پڑا جبکہ 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انھیں اکثر اپنے دفاتر میں جنسی طور پر ستایا جاتا ہے۔

News ID 1833930

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha