مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شام کے نمائندے بشار الجعفری نے شام میں عربی اور مغربی ممالک بالخصوص سعودی عرب اور قطر کی مداخلت کے منہ بولتے اور ٹھوس ثبوت پیش کئے اور امریکہ کے نمائندے کو خاموش رہنے پرمجبور کردیا۔ سکیورٹی کونسل میں شام کے بارے میں کوفی عنان کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے اور 300 بین الاقوامی مبصر شام روانہ کرنےکے سلسلے میں نئی قرار داد کی منظوری کے بعد جعفری نے کہا کہ کوفی عنان کی منصوبے کی کامیابی در حقیقت شامی عوام اور حکومت کی کامیابی ہے۔ جعفری نے کہا کہ شام جنگ بندی کے فیصلے پر پابند ہے لیکن مغربی اور عربی ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے اور سعودی عرب اور قطر عملی طور پر کوفی عنان کے منصوبے کو ناکام بنانے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آل سعود اور آل ثانی کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نےکوفی عنان اور سکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کو ناکام بنانے کا فیصلہ کررکھا ہے الجعفری نے کہا کہ شام سکیورٹی کونسل اور شام میں سرگرم دہشت گردوں کے حامیوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کوفی عنان کے منصوبے کو کامیابی بنانے میں مدد فراہم کریں اور دہشت گردوں کو ہتھیار دینا اور انھیں تنخواہ دینابند کردیں۔ انھوں نے مغربی اور عربی ممالک کی طرف سے اقتصادی پابندیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض عربی اور مغربی ممالک ، شامی عوام کو آزار پہنچانےکو بڑی کامیابی اورلذت تصور کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ شام کے نمائندے کے ٹھوس شواہد کی بنا پر امریکی نمائندے نے صرف سکوت ہی اختیارکیا اور بعد میں صرف اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔
شام کے نمائندے
شام میں سعودی عرب اورقطر کی مداخلت/ آل ثانی و آل سعود فتنہ پرور
مہر نیوز- 22 اپریل 2012ء: اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شام کے نمائندے نے شام میں عربی اور مغربی ممالک بالخصوص سعودی عرب اور قطر کی مداخلت کے منہ بولتے اور ٹھوس ثبوت پیش کئے اور امریکہ کے نمائندے کو خاموش رہنےپر مجبور کردیا۔
News ID 1582711
آپ کا تبصرہ