30 ستمبر، 2010، 1:35 PM

محمود عباس

فلسطین کے کٹھ پتلی صدر نے اسرائیل کے ساتھ پھر سازشی مذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے

فلسطین کے کٹھ پتلی صدر نے اسرائیل کے ساتھ پھر سازشی مذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے

فلسطین کے کٹھ پتلی اور امریکی آلہ کار صدر محمود عباس نے اسرائيل کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر کے باوجود اسرائيل کے ساتھ ایک بار پھرمذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی  کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ فلسطین کے کٹھ پتلی  اور امریکی آلہ کار صدر محمود عباس  نے اسرائيل کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر کے باوجود اسرائيل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک بار پھرمذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نام نہاد اور سازشی امن مذاکرات کو ناکام ہونے سے بچانے کے لیے بات چیت کے ایک اور دور پر متفق ہو گئے ہیں۔ دونوں رہنما ؤں کے درمیان امن مذاکرات اگلے ماہ فرانس میں ہوں گے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر نیکولا سرکوزی اور امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ "وہ امید رکھتے ہیں کہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کے ساتھ ان کی مثبت بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا"۔صدر سارکوزی سے بات چیت کرتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ ان کی دعوت سے قبل بھی اگلے ماہ فلسطینی صدر سے ملاقات کا ارادہ رکھتے تھے تاہم اس کے لیے کوئی حتمی تاریخ مقرر نہیں کی گئی تھی۔دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس یہودی بستیوں کی تعمیرپر پابندی کے اپنے مطالبے پرقائم ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے ایک بارپھر اسرائیل پر زور دیا ہے کہ امن بات چیت آگے بڑھانے کے لیے اسرائیل متنازعہ یہودی بستیوں میں تعمیر کا کام روک دے۔واضح رہے کہ فتح تنظيم کے رہنما یاسر عرفات  بھی اسرائيل کے ساتھ نام نہاد مذاکرات کرتے کرتے مرگئے اور ان کے مذاکرات کبھی بھی اسرائیل کے ساتھ کامیاب نہیں ہوئے اور اب ان کی جکء محمود عباس نے لے لی ہے جنھیں امریکہ اور اسرائیل انگلیوں پر نچا رہے ہیں اور فلسطینی کٹھ پتلی صدر بھی ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں جکہ فلسطینی تنظیم حماس کا مؤقف امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کے ساتھ مقابلہ اور مزاحمت کی بنیاد پر استوار ہے۔

News ID 1161860

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha