اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل بیت المقدس میں یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی پالیسی پر قائم ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہاسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل بیت المقدس میں یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی پالیسی پر قائم ہے۔
بنیامن نیتن یاہو کے اس اعلان کے بعد یہ با ت واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے درمیان جاری یہ تنازع حل نہیں ہو سکا ہےاور امریکہ اسرائیل کے سامنے تسلیم ہوگیا ہے
بنیامن نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وہ کابینہ کے سینئر ارکان کو صدر باراک اوبامہ کے ساتھ ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات پر بریفنگ دیں گے۔
ادھر امریکہ نےاسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع اُس وقت شروع ہوا جب اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس میں مزید سولہ سو نئے گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی بیت المقدس کو اپنی ریاست کا دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیل اس بات پر مصر ہے کہ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے شروع کیے جانے والے نام نہادمذاکرات میں شرکت نہیں کریں گے۔
اسرائیل کی جانب سے مشرقی یورشلم پر سنہ انیس سو سٹرسٹھ کے قبضے کے بعد وہاں ایک سو یہودی بستیوں میں پانچ لاکھ یہودیوں کو آباد کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ اورعالمی دنیا مشرقی یروشلم کو مقبوضہ علاقہ تصور کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ