26 فروری، 2010، 12:26 PM

علی لاریجانی

ایرانی کی ایٹمی سرگرمیاں جاپان کے مانند ہیں

ایرانی کی ایٹمی سرگرمیاں جاپان کے مانند ہیں

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے جاپان میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جاپان کی طرح قبول کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے جاپان میں ایرانی سفارتخانہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئےکہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جاپان کی طرح قبول کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ جاپان کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کی تائید میں 20 سال کا عرصہ لگا ہے اور یہی طریقہ کار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بھی ہونا چاہیے ایران کے بارے میں یہ کام دس سال کی مدت میں بھی کیا جاسکتا ہے لاریجانی نے کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں سچائی اور صداقت سے کام نہیں لیا جارہا بلکہ امریکی دباؤ میں ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو سیاسی رخ دیا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ ہر ملک کی پیشرفت میں رکاوٹ ڈالتا ہے اور اس نے ایران کے لئے بھی بڑی بڑی رکاوٹیں قائم کیں لیکن ایران نے استقامت اور پائداری کے ساتھ تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔ لاریجانی نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے اور دنیا کو ایران کے پرامن  ایٹمی پروگرام کے بارے میں امریکہ کے جھوٹے مکر و فریب میں نہیں آنا چاہیے انھوں نے کہا جب ایٹمی ایجنسی متعدد بار ایران کے صلح آمیز ایٹمی پروگرام میں عدم انحراف کی تائید کرچکی ہے تو پھر کسی شک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی جبکہ ایران کا ایٹمی پروگرام بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہے اور ایران ، دنیا کو ایٹمی ہتھیاروںسے پاک کرنے کا بھی خواہاں ہے لاریجانی نے کہا کہ جو طاقتیں ایٹمی ہتھیاروں کو خطرہ سمجھتی ہیں وہ پہلے اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کریں بعد میں دوسروں کو درس دیں۔

 

News ID 1041424

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha