مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے 6 بم دھماکوں میں 160 افراد کو ہلاک اور 200 افراد کو زخمی کردیا ہے۔
پیرس کل رات 6 بم دھماکوں سے لرز گیا ان میں سے ایک حملہ ایک ریسٹورانٹ کے قریب ہوا رائٹرز کے مطابق ایک بم دھماکہ پیرس کے اسٹیڈیم کے قریب ہوا ، دہشت گردوں نے کئی فرانسیسی شہریوں کو یرغمال بھی بنالیا ۔ فرانسیسی حکومت نے سنیچر کے دن تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیا ہے۔ داعش دہشت گرد گروہ نے ان بم دھماکوں اور حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پیرس کے بٹا کلان تھیٹر میں یرغمال بنائے جانے والے افراد میں سے کم سےکم 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو سو زخمیوں میں سے 80 کی حالت تشویش ناک ہے۔
فرانس میں پولیس حکام کے مطابق پیرس کے فٹ بال سٹیڈیم، کانسرٹ تھیٹر اور ریسٹورنٹ سمیت چھ مختلف علاقوں میں مسلح افراد نے حملے کیے جن میں مبینہ خود کش دھماکے شامل ہیں۔
فرانس کے صدر نے پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد عوام سے خطاب میں کہا کہ شہر میں فوج طلب کر لی گئی ہے اور ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر کے فرانس کی سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ پیرس شہر میں کم سے کم 1500 فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک آٹھ حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیاہے تاہم ان کی اصل تعداد اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ پولیس کے مطابق بٹاکلان کانسرٹ ہال میں چار حملہ آور مارے گئے جن میں سے تین نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔