12 جنوری، 2009، 7:03 PM

حسن قشقاوی

امریکی نومنتخب صدر امریکی قوم سے کئے گئے تبدیلی کے وعدوں کو پورا کرے// دنیا امریکی پالیسیوں میں تبدیلی کی منتظر ہے

امریکی نومنتخب صدر امریکی قوم سے کئے گئے تبدیلی کے وعدوں کو پورا کرے// دنیا امریکی پالیسیوں میں تبدیلی کی منتظر ہے

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسن قشقاوی نے امریکی صدر باراک اوبامہ کی طرف سے ایران کے بارے میں دیئے گئے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا کے ساتھ ایران بھی امریکی پالیسیوں میں تبدیلی کا منتظر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان حسن قشقاوی نے تہران میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر 20 جنوری کے بعد کیا تبدیلی لاتے ہیں اس پر پوری دنیا کی نگاہیں ہیں دنیا میں امریکی پالیسیوں کو اجھی نگاہوں سے نہیں دیکھا جارہا ہے اور امریکی خارجہ پالیسیاں خود امریکی عوام میں بھی مقبول نہیں ہیں اسی لئے امریکہ کے نئے صدر نے انتخابات کے دوران امریکی عوام سےتبدیلی کا وعدہ کیا تھا اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے ان وعدوں کو کتنا پورا کرتے ہیں ترجمان نے کہا کہ امریکی نومنتخب صدر نے بش کی پالیسیوں سے دور رہنے کی بات تو کی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا انھیں اس پر صہیونی لابی عمل بھی کرنے دے گی یا نہیں ترجمان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم غزہ کے ساتھ ہیں لہذا حکومتوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے عوام کے احساسات کا احترام کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں اور اسرائيل کی غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کردیں تر جمان نے کہا کہ ایرانی وزير خارجہ منوچہر متکی نے مصر کےوزیر خارجہ کو ایک سرکاری خط لکھا تھا جس میں مصر سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ کی سرحد کے قریب صحراء میں ایران کو ایک صحرائی اسپتال لگانے کی اجازت دیدے تاکہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کا علاج و معالجہ کیا جاسکے لیکن مصر نے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی تعاون نہیں کیا ہے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لئے ایران کی سفارت کاری بہت ہی فعال ہے اور جس طرح ونزوئلا نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائيل کے سفیر کو کراکس سے نکال دیا اسی طرح بعض اسلامی اور عرب ممالک بھی کرتے تو غزہ کا معاملہ بالکل برعکس ہوجاتا۔

 

News ID 815490

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha