مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کے لئے نئے سال کے پہلے دن کا آغاز بھی اسرائیلی بمباری سے ہوا جس میں مزید3 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
ادھر سلامتی کونسل میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کی قرار داد امریکہ نےمسترد کردی ہے۔اسرائیل نے سال2008 کے اختتام پر نہتے فلسطینیوں کے خلاف جس جارحیت کا آغاز کیا تھا اس کا سلسلہ سالِ نو کے آغاز پر بھی جاری رہا ۔ نئے سال کے پہلے دن غزہ میں بمباری سے مزید 3 فلسطینی شہید ہوگئے ۔ اس طرح چھ روز کے دوران چار سو فلسطینی اسرائیلی درندگی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں اوردو ہزآر سے زائد افراد زخمی ہوئےہیں۔اسرائیلی طیاروں نے کئی سرکاری عمارتوں پر بھی بمباری کی جبکہ ایک اور مسجد بھی شہید کردی ۔ اسرائیل نے غزہ سرحد پر مزید فوجی اور درجنوں ٹینک بھیج دیئے ہیں اور زمینی کارروائی کی تیاریاں تیزی سے مکمل کی جارہی ہیں۔ ادھر نیو یارک میں عرب ملکوں کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا ۔لیبیا نے اجلاس میں عرب لیگ کے بائیس ممالک کی طرف سے قرار داد کا مسودہ پیش کیا جس میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی اور فوری طور پر بمباری روکنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ تاہم امریکہ ، برطانیہ اور بعض دیگر مغربی ممالک نے قرار داد کا مسودہ مسترد کرکے اپنے اتحادی عرب ممالک کے منہ پر زوردار طمانچہ لگایا ہے۔ واضخ رہے کہ غزہ پر اسرائیل نے حملہ مصر ، سعودی عرب اور اردن کے تعاون سے کیا ہے جس کا اظءار اسرائيلی وزیر اعظم نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اسراغیلی وزیر اعظم نے کہا کہ عرب ممالک کا تعاون لبنان پر حملہ کی نسبت غزہ پر حملے میں زیادہ رہا ہے۔ جس سے واضح ہوتا ہےکہ اسرائیل نے لبنان پر حملہ بعض عرب ممالک کے اشارے پر کیا تھا۔ جس حزب اللہ لبنان نے 33 دن کی لڑائی میں اسرائیل کو شکست دیکر اسرائیل اور اس کے عرب نواز ساتھیوں کو رسوا کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ