31 مارچ، 2007، 6:59 PM

سعود الفیصل

سعود الفیصل کی زبانی صدر احمدی نژاد اور امیر عبداللہ کی کہانی

سعود الفیصل کی زبانی صدر احمدی نژاد اور امیر عبداللہ کی کہانی

سعودی وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ امیر عبداللہ نے ایران کے صدر احمدی نژاد سے حالیہ ملاقات میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی فوجی کارروائی کو سنجیدگی سے لیں

 مہرخبررساں ایجنسی نے ہفتہ وار نیوز ویک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  سعودی عرب کے بادشاہ امیر عبداللہ نے 3 مارچ کوایران کے صدر احمدی نژاد سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی فوجی کارروائی کو سنجیدگی سے لیا جائے فیصل کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس ملاقات میں شیعہ سنی اختلافات کو ختم کرنے پر تاکید کرتے ہوئے باہمی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زوردیا ہے امیر عبداللہ نے ایرانی صدر سے کہا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگي کو معطل کرکے ایران پر سکیورٹی کونسل اور امریکی دباؤ کو کم کریں سعود الفیصل نے کہا کہ امیر عبداللہ نے ایرانی صدر سے کہا ہے کہ ایٹمی پروگرام کو جاری رکھنا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے اور اس وقت ایران کی طرف سے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھنے کی کوئی دلیل اور وجہ نہیں ہے اور امریکہ کا ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ یقینی ہے سعود الفیصل نے بے بنیاد الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ سعودی بادشاہ نےایرانی صدر سے ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے جس کو ایرانی صدر نے مستردکردیا اور کہا کہ ایران ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر اس سلسلے میں ہم ایرانی مؤقف کو قبول بھی کرلیں کہ ایران ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا تو بھی ایران کے خلاف عربی ممالک میں بد گمانی پائی جاتی ہے سعودی وزير خارجہ نےایران سے 15 برطانوی فوجیوں کی آزادی کا مطالبہ بھی کیا ہے جنھیں ایران نے اپنی آبی حدود میں گرفتار کیا تھا واضح رہے کہ سعودی حکمراں عرب ممالک کو اسرائیل سے قریب لانے کی کوشش میں مصروف ہیں اور حزب اللہ لبنان کے خلاف اسرائیلی جنگ کے دوران بھی سعودی حکمرانوں نے اسرائیل کی درپردہ زبردست حمایت کی تھی اور سعودی درباری مفتیوں نے حزب اللہ کے خلاف کھل کر فتوے بھی صادر کئے تھے عرب ممالک نے ہی امریکہ کو صدام کے خلاف حملہ کرنے کی دعوت دی اور انھیں عربوں نے اپنے ہوائی اڈے بھی امریکہ کے حوالے کررکھے ہیں ایران نے تو اپنی سرحدیں بھی امریکہ کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی عرب ممالک امت اسلامی کے مفادات کو مدنظر رکھنے کے بجائے امریکی مفادات کی فکر میں ہیں اور اسلام اور مسلمانوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ یہی عرب حکمراں ہیں جنھوں نے امریکہ کے ہاتھ میں ہاتھ دے رکھے ہیں اور اسکی تسبیح پڑھتے اور گن گاتے ہیں

 

News ID 464566

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha