16 دسمبر، 2005، 9:23 PM

تحليل

يورپ والوں نے يہوديوں كو يورپ سے نكال كر انھيں دا‏ئمي اور ابدي عذاب ميں مبتلا كرديا ہے

يورپ والوں نے يہوديوں كو يورپ سے نكال كر انھيں دا‏ئمي اور ابدي عذاب ميں مبتلا كرديا ہے

يورپ اور امريكہ يہوديوں كو مالي ، اقتصادي ، سياسي اور فوجي امداد فراہم كرسكتے ہيں ليكن انھيں آرام اور سكون كا ماحول مہيا نہيں كرسكتے

مہر خبررساں ايجنسي كي " اردو سروس "  كے مطابق يورپي ممالك كي پاليسياں يہوديوں كے سراسر خلاف ہيں يورپ والوں نے يہوديوں كو يورپ سے نكال كر انھيں دا‏ئمي اور ابدي عذاب ميں مبتلا كرديا ہے يورپ اور امريكہ يہوديوں كو مالي ، اقتصادي ، سياسي اور فوجي امداد فراہم كرسكتے ہيں ليكن انھيں آرام اور سكون كا ماحول مہيا نہيں كرسكتے اور يہي ايك چيز ان كي يہودي مخالف پاليسي كي نشاندہي كرتي ہےكيونكہ پہلے خود يورپ والوں نے يہوديوں پر ظلم و ستم كے پہاڑ توڑے انكو اپني بربريت كا نشانہ بنايا بالآخر انھيں يورپ سے نكلنے پر مجبور كرديا پھر ان سے ہمدردي كا ڈھونگ رچاتے ہوئے فلسطين سے مسلمانوں كو بے گھر كركے يہوديوں كو وہاں لاكر بسا ديا وہ جانتے تھے كہ بے گھر مسلمان انھيں كبھي بھي چين كي نيند نہيں سونے ديں گےاور اس طرح يورپ والوں نے يہوديوں كوايك دائمي اور ابدي عذاب ميں مبتلا كرديااور يہوديوں سے آرام و سكون كي فضا كو چھين ليا ، اگر يورپ والوں كو حقيقت ميں يہوديوں سے كوئي ذرا سي ہمدردي ہوتي تو وہ يہوديوں كو پرامن ماحول فراہم كرتے اور كسي دوسرے كے گھر لاكر انھيں آباد كرنے كے بجائے خود اپنے گھر (يورپ ) ميں آباد كرتے ليكن انھيں ايسا نہيں كرنا تھا انھوں نے ايك تير كے ذريعہ دو شكار كئے ہيں ايك طرف فلسطيني مسلمانوں كو انكے گھروں سے جبرا نكال ديا اور دوسري طرف يہوديوں كو لاكر ان كے گھروں ميں آباد كرديا يورپيوں كے اس غير معقول اورغير منطقي اور غير انساني منصوبے كي بنا پر فلسطيني بے گھر ہوگئے اور يہوديوں كو ايسا گھر مل كيا جس ميں انھيں پچاس سال ہوگئے ہيں ليكن ايك دن بھي آرام سے نہيں گزار سكے اور نہ ہي گزار سكيں گے لہذا ايران كے صدر احمدي نژاد كي مكہ مكرمہ ميں حاليہ تجويز بہت ہي معقول اور منطقي نظر آتي ہے اور وہ يہ كہ يورپ كے گناہوں كا تاوان فلسطيني مظلوم عوام كيوں ادا كريں فلسطينيوں كو اپنے گھر لاكر بسايا جائے اور اسرائيلي غاصبوں كو يورپ كے كسي علاقے ميں حكومت تشكيل دينے كے لئے جگہ دے دي جائے اس طرح يہودي يورپ والوں كي نگاہوں كے سامنے بھي رہيں گے اور آرام و سكون  سے حكومت بھي كريں گے ايراني صدر كي بات بھلے ہي يورپ كے صہيوني نواز گروپ كے لئے خوش آئند نہيں ہے ليكن يورپ كے منصف مزاج افراد نے اس كي بھر پور حمايت كا اعلان كيا ہے چنانچہ جرمني كے ہفت روزہ اخبا ر اشپيگل نے صيہوني حكومت كے بارے ميں ايران كے صدر محمود احمدي نژاد كے بيان كومنطقي قرارديا ہے اوركہا ہے كہ مغرب كو اسے تسليم كرلينا چاہے ہفت روزہ اشپيگل نے ہنريك بروڈر كا مضمون شايع كيا ہے جس ميں كہا گيا ہے كہ " صدر احمدي نژاد كا بيان تاريخي حقيقت كو اجاگر كرتا ہے اور ان كے بيان پر كسي طرح كے اعتراض كي گنجائش نہيں ہے كيونكہ مشرق وسطي ميں كشيدگي كا سبب يہوديوں كا قتل عام نہيں بلكہ يورپيوں كي يہودي مخالف پاليسياں ہيں اس جرمن اخبار نے لكھا ہے كہ آج فلسطيني قوم يورپي ملكوں كے ظلم و ستم كا تاوان دے رہي ہے اور اگر اس دنيا ميں انصاف  نام كي كوئي شئي ہوتي تو يہودي ملك كو جرمني كے شمال ميں ہونا چاہيے تھا ہفت روزہ اشيپگل كے مطابق جن ملكوں نے دوسري جنگ عظيم كے بعد صيہوني حكومت كو وجود بخشا ہے ان كا مقصد يہوديوں كو وطن فراہم كرنا نہيں تھا بلكہ وہ صرف ہولو كاسٹ سے بچنے والے پندرہ لاكھ يہوديوں كو يورپ سے نكالنا چاہتے تھے اس مشہور جرمن اخبار كے مطابق يورپي ملكوں نے ايك مشكل كو حل كرنے كے بجائے جان بوجھ كردوسري بڑي مشكل پيدا كردي  كيونكہ ملت فلسطين كو جس نے نہ يہوديوں كا قتل عام كيا ہے اور نہ ہي ان كے ليے ليبر كيمپ بنائے ہيں وہ يورپي ملكوں كي غلطي كا تاوان ادا كر رہي ہے" بہر حال يہ بات تاريخ كے صفحات ميں موجود ہے كہ فلسطينيوں كو انكے گھر سے نكالا گيا ہے اور يہوديوں كو ان كے گھر ميں لاكر بسايا گيا ہے اور يہ بات انساني اور بين الاقوامي قوانين كي روشني ميں غير معقول ، غير آئيني اور غير انساني ہے اور اسكا بہترين حل وہي ہے جو ايران كے صدر احمدي نژاد نے پيش كيا ہے اس سے مشرق وسطي ميں مكمل طور پر امن برقرار ہوجائے گا اور يہودي يورپ ميں اور فلسطيني اپنے گھر ميں آكر آرام كي نيند سو سكيں گے ليكن ديكھنا يہ ہے كہ كيا يورپ اب بھي يہوديوں كے آرام كا خواہاں ہے يا نہيں ؟ 

News ID 266393

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha