مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی معروف سکیورٹی و عسکری ماہر یوسی ملمن نے حکومتی سربراہوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے جنگ بندی کی بھیک مانگنے سے پہلے اس جنگی جنون کو روکا جائے۔
سکیورٹی و دفاعی تجزیہ کار نے ایکس پر لکھا ہے کہ شیعہ تاریخی طور پر رنج و قربانی برداشت کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ مجھے ان کی عراق کے ساتھ 8 سالہ جنگ یاد آرہی ہے۔ جمعے کی صبح خود سے سوال کیا: کیا واقعی یہ جنگ، خاص طور پر ایران کے خلاف، ضروری تھی؟
میں تجویز دیتا ہوں کہ ہم اس پاگل پن کو روکیں، نقصان کو کم سے کم کریں، اور ایک معقول معاہدے کے ذریعے اس صورتحال کو کنٹرول کریں، ورنہ ہمیں ایران سے جنگ بندی کی بھیک مانگنی پڑے گی اور وہ انکار کر دے گا۔
یاد رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران نے صہیونی حکومت کے حملوں کے جواب میں وعدۂ صادق 3 آپریشن کے تحت اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل اور ڈرونز داغے، جنہوں نے صہیونی دفاعی نظام کے کئی تہوں کو عبور کرتے ہوئے تل ابیب، حیفا اور دیگر مقامات کو نشانہ بنایا۔
آپ کا تبصرہ