مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حماس نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن نے پناہ گزینوں کو شمالی غزہ واپس جانے سے روک کر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ وہ قابض حکومت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف ثالثوں کو آگاہ کرچکی ہے۔
حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض حکومت قیدی " اربیل یہود" کو رہا نہ کرنے کے بہانے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، حالانکہ ہم نے ثالثوں کے سامنے اعلان کیا ہے کہ وہ زندہ ہے اور اس کی رہائی کے لیے تمام ضروری ضمانتیں فراہم کر دی ہیں۔
حماس نے مزید کہا کہ ہم معاہدے کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دار قابض حکومت کو ٹھہراتے ہیں اور ہم ثالثوں کے ساتھ مل کر مہاجرین کی واپسی کا حل تلاش کر رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ