4 جون، 2023، 10:33 AM

اسرائیل، نتن یاہو مخالف مظاہرے 22ویں ہفتے میں داخل

اسرائیل، نتن یاہو مخالف مظاہرے 22ویں ہفتے میں داخل

عدالتی اصلاحات کے منتازعہ منصوبے کے بعد مقبوضہ علاقوں میں صہیونی عوام وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف مسلسل مظاہرہ کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف مسلسل بائیسویں ہفتے میں بھی صہیونیوں کے مظاہرے جاری ہیں۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے احتجاج کرنے والوں کی تعداد کے بارے میں سروے کے بعد ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ تل ابیب سڑکوں پر دو ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ مارچ میں نتن یاہو نے منصوبے پر نظرثانی کا وعدہ کیا تھا لیکن عوام پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
بائیسویں ہفتے میں ہونے والے مظاہروں میں شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں مشعل اٹھارکھے تھے۔ مبصرین کے مطابق نتن یاہو  کے عدالتی منصوبے کے نتیجے میں حکومت اور کابینہ پر عدالتی نگرانی کا عمل کمزور ہوگا۔ عدالت کے پر کاٹنے کی وجہ سے شہری مخصوصا اقلیتوں کے حقوق پامال ہوں گے۔

نتن یاہو اور مخالفین کے درمیان پس پردہ مذاکرات بھی جاری ہیں لیکن مظاہرین احتجاج کررہے ہیں۔ مظاہرین نے تل ابیب میں وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی نعرے لگائے جس سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔

عبرانی اخبار یدیعوت احارونوت کے مطابق پولیس اور عوام کے درمیان شدید تصادم کے نتیجے میں ایک شدید زخمی اور چار گرفتار ہوگئے ہیں۔ سابق وزیراعظم ایہود باراک نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ نتن یاہو اور بن گویر پولیس کو مظاہرین پر حملے پر اکسارہے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے بیان جاری کیا ہے کہ گذشتہ رات وزیراعظم کی رہائش گاہ کے سامنے ہونے والے مظاہرے غیر قانونی تھے۔ مظاہرین نعرے لگارہے تھے جو قابل قبول نہیں تھے۔ پولیس کی اپیل کو مسترد کرنے کے بعد تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 

صہیونی روزنامہ ہارٹز کے تجزیہ کار جاش براینر کے مطابق پولیس رویہ شدت آمیز ہے اور نتن یاہو اور بن گویر کے اکسانے پر پولیس مظاہرین کو گرفتار کررہی ہے۔
 

News ID 1916950

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha