مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کو 60 فیصد سے آگے نہیں بڑھائے گا۔
انہوں نے اس سوال کے حواب میں کہا کہ اگر دونوں فریق 2015 کے معاہدے پر واپس نہ آئے تو کیا ایران یورینیم کی افزودگی 60 فیصد سے آگے بڑھائے گا۔ اسلامی اس سوال کے جواب میں تاکیدکرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا مقصد صنعتی پیداوار کے میدان میں ملک کی ضروریات کو پورا کرنا اور بعض خصوصی اشیا کے میدان میں گھریلو صارفین کی ضروریات کو بھی پورا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ایران کی تمام جوہری سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معاہدوں اور قوانین کے مطابق ہیں۔" اسلامی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ صرف اعتماد سازی کے لیے ہے۔ یہ معاہدہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ہے اور اگر پابندیاں نہیں اٹھائی گئیں اور ایران کی جوہری صنعت کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم اسے ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
آپ کا تبصرہ