مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ہنگری کے وزير خارجہ پیٹر سیارٹوکے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی ویکسین جلد ہی دیگر ممالک کو بھی برآمد کی جائے گی۔ انھوں نے ایران اور ہنگری کے باہمی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ہنگری کے درمیان اچھے تعلقات ہیں اور ہنگری کے وزیر خارجہ کے موجودہ سفر میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون کی متعدد یاداشتوں پر دستخط کئے ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی ، اقتصادی اور سیاسی تعلقات کومزید فروغ دیا جائےگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کورونا ویکسین تیار کرنے کے سلسلے ایرانی سائنسدانوں اور دانشوروں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ویکسین انتہائی اعلیٰ معیار کی ہے۔ ایرانی ویکسین بہت جلد ہنگری اور دیگر ممالک کو برآمد کی جائےگی۔ مہر کی رپورٹ کے مطابق امیر عبداللہیان نے افغانستان کی صورتحال کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے افغانستان اور افغان عوام کی مدد کے بارے میں بھی مشاورت کی ہے اور ہم افغان عوام کو مشکل حالات میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ مہر کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس میں ہنگری کے وزیر خارجہ نے یورپ میں افغان مہاجرین کے داخلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں مہاجرین کا داخلہ بہت بڑی مشکل ہے اور اس مشکل کو حل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ افغان مہاجرین کو افغانستان میں ہی روکا جائے۔ اس نے کہا کہ ایران نے افغان مہاجرین کو بڑي تعداد میں قبول کیا اور مہاجرین کو سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں ایران کا کردار قابل ستائش ہے۔ ہنگری کے وزير خارجہ نے ایران اور ہنگری کے تعلقات کو بہترین قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
آپ کا تبصرہ