مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خطاب میں کہا ہے کہ بیروت کے علاقہ الطیونہ کے حادثے میں ملوث افراد کی سیاسی ، ذرائع ابلاغ اور سماجی سطح پر مذمت ضروری ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ایران مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی قائم کرنے کے سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کررہا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان بظاہر اختلافی نقطہ کو حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کی برکت سے اتحاد کے نقطہ میں تبدیل کردیا اور پیمغر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت کو ہفتہ وحدت میں تبدیل کردیا۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے فلسطینی مسلمانوں کی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی ہر لحاظ سے مدد ہمارا مذہبی، اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے امریکہ اور اس کے اتحادی عرب حکمرانوں کو اسرائيلی ایجنٹ قراردیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حامی عرب حکمراں ہم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم اسرائیل کے ساتھ دشمنی اور عداوت ختم کردیں۔ جبکہ بحرین ، یمن اور دیگر عرب ممالک کے عوام ، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے خلاف ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے داعش کے دہشت گردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داعش دہشت گرد تنظیم کی تشکیل کے سلسلے میں امریکی حکام بارہا اعتراف کرچکے ہیں کہ داعش کو امریکہ نے تشکیل دیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں داخلی جنگ کی اجازت نہیں دی جائےگی اور الطیونہ حادثے میں ملوث افراد کی سیاسی ، ذرائع ابلاغ اور سماجی سطح پر مذمت ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ