مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے لبنان میں اغوا کئے گئے ایران کے 4 سفارتکاروں کی 38 ویں برسی کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ لبنان میں ایران کے اغوا کئے گئے 4 سفارتکار اسرائیلی قید خانوں میں موجود اور زندہ ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کی 38 برسی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 ایرانی سفارتکاروں کو 38 سال قبل لبنان سے اغوا اور اسرائیل منتقل کیا گیا ، ایران کے 4 سفارتکاروں میں سید محسن موسوی، احمد متوسلیان ، کاظم اخوان اور تقی رستگار مقدم شامل ہیں۔ ایرانی سفارتکاروں کو لبنان کے شمال میں بربارہ چیک پوسٹ کے قریب اسرائیلی ایجنٹوں نے سن 1982 میں اغوا کیا اور انھیں اسرائیل منتقل کردیا ۔ اس بات پرگذشتہ برسوں میں بھی تاکید کی گئی ہے کہ ایرانی سفارتکار اسرائیلی جیلوں میں موجود اور زندہ ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اداروں نے ایرانی سفارتکاروں کی بازیابی اور آزادی کے لئے کوئی اقدام اور تعاون نہیں کیا ، امریکہ کی غلط اور بے جا حمایت کی بنا پر اسرائیل مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اغوا کئے گئے سفارتکاروں کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ ایرانی سفارتکاروں کی بازیابی اور آزادی کے سلسلے میں اپنی تلاش و کوشش کا سلسلہ جاری رکھےگی۔
آپ کا تبصرہ