مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں ہیومن رائٹس موومنٹ انٹر نیشنل کے صدر رانا بشارت علی خان نے ہندوستان میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے ہندوستان میں گائے کا قتل جرم لیکن مسلمانوں کا قتل عام جائز ہوگیا ہے۔ وہ ہیومن رائٹس موومنٹ انٹر نیشنل کے مرکزی صدر محمد ناصر اقبال خان کی صدارت میں بھارت میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کے موضوع پر ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں گائے کا پیشاب قیمتی ہےجب کہ معصوم مسلمانوں کا خون بہایا جاتا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کی زندگیوں سمیت ان کے مذہبی عقائد پر حملے کیے جارہے ہیں، انہیں زور زبردستی ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں جہالت کے سبب آج بھی زندہ انسانوں کی بَلی دی جاتی ہے، مگر انتہا پسند ہندو گائے کی جائز قربانی پر مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلتے ہیں۔ مہذب عالمی برادری بھارت، برما، فلسطین اور جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف آواز اٹھائے۔
ہندوستان میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی/ مسلمان کا قتل جائز، گائے کا قتل جرم
برطانیہ میں ہیومن رائٹس موومنٹ انٹر نیشنل کے صدر نے ہندوستان میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے ہندوستان میں گائے کا قتل جرم لیکن مسلمانوں کا قتل عام جائز ہوگیا ہے۔
News ID 1873635
آپ کا تبصرہ