مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں کرنسی بحران پر مودی سرکار کے خلاف احتجاج، ہڑتال اور شٹر ڈاون کا سلسلہ کئی ریاستوں تک پھیل گیا ہے، بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتیں ایک ہوگئی ہیں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس نہیں چلنے دیئے ۔ہندوستان میں کرنسی کا بحران نریندر مودی کے گلے کی ہڈی بن گیا، ہندوستان کی کئی ریاستوں میں ہڑتال اور احتجاج کیا گیا کاروبار بند کردیئے گئے۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کی سربراہی میں کلکتہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے ، ممتا بینر جی نے عزم ظاہر کیا کہ وہ جئیں یا مریں لیکن مودی کو ہٹا کر رہیں گی ۔نئی دلی، پٹنہ، ممبئی اور چنائے میں بھی مودی سرکار کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں
ذرائع کے مطابق ہندوستان میں کرنسی بحران پر مودی سرکار کے خلاف احتجاج، ہڑتال اور شٹر ڈاون کا سلسلہ کئی ریاستوں تک پھیل گیا ہے، بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتیں ایک ہوگئیں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس نہیں چلنے دیے ۔
اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نریندر مودی کو پارلیمنٹ بلانے کا مطالبہ کردیا ۔اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے راہول گاندھی کی سربراہی میں پارلیمنٹ کے باہر شدید احتجاج کیا ۔نئی دلی، پٹنہ، ممبئی، حیدرآباد اور چنائے اور جموں کشمیر میں بھی مودی مخالف ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔
ریاست بہار میں مشتعل افراد نے کئی ٹرینیں روک دیں اور سڑکیں بھی بند کردیں، جموں میں کانگریسی کارکنوں نے ریلیاں نکالتے ہوئے نوٹ بندی کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کیا۔
ہندوستانی ریاست گجرات میں بھی نوٹ بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جبکہ ریاست کیرالا میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی جہاں صبح سے ہی کاروباری ادارے بند ہیں ۔
ہندوستان میں کرنسی بحران پر مودی سرکار کے خلاف احتجاج، ہڑتال اور شٹر ڈاون کا سلسلہ کئی ریاستوں تک پھیل گیا ہے، بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتیں ایک ہوگئی ہیں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس نہیں چلنے دیئے ۔
News ID 1868622
آپ کا تبصرہ