مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات نے اپنی سالانہ ڈرگ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں90 فیصد منشیات کی پیداوارہوتی ہے۔جس میں سے چالیس فیصد پاکستان کے راستے اسمگل ہوتی ہے۔ عالمی ڈرگ رپورٹ کے اجرا کے موقع پر یواین او ڈی سی کے نمائندے جرمی ڈاوٴگلس کا کہنا تھا کہ افغان افیون سے حاصل ہونے والے 61 ارب ڈالر دہشت گردی کے لئے استعمال ہو رہے ہیں اور دوسری طرف اُس کی اسمگلنگ سے پاکستان کو صحت ، جرائم ، قانون، انصاف اور سیکیورٹی امور میں مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو منشیات اور جرائم کی روک تھام کے لئے اقدامات کرے گی۔ذرائع کے مطابق امریکہ اور نیٹو کے فوجیوں کی افغانستان پر قبضہ کے بعد منشیات کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

مہر نیوز- 24جون 2011ء :اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات نے اپنی سالانہ ڈرگ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں90 فیصد منشیات کی پیداوارہوتی ہے۔
News ID 1343118
آپ کا تبصرہ