گذشتہ رات صیہونی رجیم نے المعمدانی اسپتال کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنا کر ہزاروں نہتے خواتین اور بچوں کو شہید کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی_سیاسی ڈیسک؛ مطابق گذشتہ رات فلسطینی بچوں کی قاتل صیہونی رجیم نے غزہ کے شہریوں کو وحشیانہ فضائی حملوں اور قتل عام  سے بچنے کے لیے اسپتال میں پناہ لینے کا کہا اور پھر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسپتال پر حملہ کردیا۔

اس حملے میں صیہونی حکومت نے امریکی بموں کا استعمال کرتے ہوئے ہزاروں بے گناہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا ہے کہ المعمدانی ہسپتال پر بمباری کے نتیجے میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ 

تاہم غیر سرکاری میڈیا ذرائع نے شہداء کی تعداد 1000 سے زائد بتائی ہے۔ 

لیکن ابھی تک شہداء اور زخمیوں کی صحیح تعداد کا اعلان نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب ہسپتال کی تباہی کے باعث متعدد شہداء ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

صیہونی حکومت کے جرائم پر اسلامی جمہوریہ ایران کا رد عمل

المعمدنی ہسپتال پر بمباری میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے بعد ایران میں 3 روزہ عوامی سوگ کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ اعلی حکام نے بھی صیہونی حکومت کی اس درندگی پر ردعمل کا اظہار کیا۔

ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے X پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ میں لکھا: "المعمدانی ہسپتال کے شعلے صیہونیوں کو بھسم کر ڈالیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ امریکی اسرائیلی بموں کے شعلے جو آج رات غزہ کے المعمدنی اسپتال میں مظلوم فلسطینی زخمیوں کے سروں پر گرائے گئے، بہت جلد صیہونیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔ 
اس جنگی جرم پر کسی بھی آزاد اور زندہ ضمیر انسان کی خاموشی جائز نہیں۔

 دیگر مسلم اقوام کی طرح ایران بھی سوگ میں ہے اور بدھ کو عوامی سوگ کا اعلان کرتا ہے۔

  ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ جہنم ان کا انتظار کر رہی ہے۔ تاریخ کے بے رحم ترین مجرموں نے بھی ایسے جرائم نہیں کئے جیسے خونخوار صہیونیوں نے آج رات غزہ کے  ہسپتال میں مظلوم لوگوں کا قتل عام کر کے کیا۔ یہ غاصب شیطان اور خون آشام درندے در حقیقت انسانیت کی توہین ہیں۔ کل رات خدا نے ان وحشی بھیڑیوں کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ کے وزیر خارجہ نے فلسطین کے مسائل اور موجودہ صورت حال کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے جدہ کا سفر کرتے ہوئے ایکس پر صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں المعمدنی ہسپتال کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا: المعمدنی ہسپتال میں ہزاروں معصوم عورتوں اور بچوں پر بمباری کے خوفناک جرم کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ عالم انسانیت کو اس جعلی رجیم کے خلاف متحد ہو کر اسے سبق سکھانا ہوگا کیونکہ اس نے درندگی میں داعش کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

صیہونی رجیم کی درندگی پر دنیا بھر کے حکومتی عہدیداروں کا ردعمل

طفل کش صہیونی رجیم کے اس وحشیانہ عمل نے دنیا بھر کے آزاد انسانوں اور حکومتی حکام کے غصے اور نفرت کو ہوا دی ہے۔

ان جرائم کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے صیہونی حکومت کے اس وحشیانہ اقدام کے رد عمل میں کہا: میں غزہ کے اسپتال پر بمباری میں سیکڑوں فلسطینی شہریوں کی شہادت سے خوفزدہ ہوں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں اسپتال پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال پر بمباری یا شہریوں کی ہلاکت کو کوئی بھی جواز نہیں دے سکتا۔

عرب دنیا کے ممتاز مصنف اور صحافی عبدالباری عطوان نے لکھا : بائیڈن کی حکومت نے جو میزائل قابض حکومت کے حوالے کیے تھے، وہ وہی میزائل تھے جو غزہ کے الاہلی اسپتال پر بمباری کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور تقریباً ایک ہزار لوگ مارے گئے تھے۔ میری آواز کو رام اللہ کے مظاہرین میں شامل کریں جو محمود عباس کا تختہ الٹنا اور بائیڈن کو نکالنا چاہتے ہیں۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اب مذمتی بیانات کافی نہیں، ہم اپنے عرب اور اسلامی امت کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سڑکوں اور چوکوں میں سخت غصے کا اظہار کریں اور جہاں بھی ہوں اپنی حکومتوں پر اس قتل عام کے خلاف فوری کارروائی کے لئے دباؤ ڈالیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے صیہونی حکومت کے اس جرم کے بارے میں کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں  ہسپتال پر بمباری ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ ہم نے اردن اور مصر کے ساتھ ملک کر کل عمان میں امریکی صدر کے ساتھ چار فریقی اجلاس کی منسوخی پر اتفاق کیا۔

فلسطینی عوام کے خلاف جنگ بند ہونی چاہیے۔ ہم اسرائیلی حکومت کو سزا کو سزا دلوانے کے لئے فلسطینی عوام کو بین الاقوامی حمایت فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایک اور سانحہ کا اعادہ نہیں ہونے دیں گے اور فلسطینی قوم کے جبری انخلاء کو قبول نہیں کریں گے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرکے معمدانی اسپتال پر بمباری اور قابضین کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے دوہرا معیار ترک کرنے اور صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شامی ایوان صدر نے لکھا: صہیونی مجرم فورسز نے معمدانی اسپتال میں جو کچھ کیا وہ انسانیت کے خلاف بدترین جرائم میں سے ایک ہے۔ 

یہ وحشیانہ جرم ہمیں صرف ان جرائم اور قتلوں کی یاد دلاتا ہے جن پر قابض حکومت کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ 

عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں ہسپتال پر بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔

ترک صدر اردغان نے کہا کہ اسپتال پر بمباری جہاں بچے، خواتین اور معصوم شہری موجود ہیں، اسرائیل کے حملوں کی تازہ ترین وحشیانہ مثال ہے۔ ہم تمام انسانیت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں اسرائیلیوں کے ظلم و بربریت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

امریکی صدارتی امیدوار نے کہا کہ کانگریس ایک قرارداد پاس کرے اور اسرائیل سے کہے کہ وہ فوری طور پر شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانا بند کرے!

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کردیا کہ وہ جنگ کے وقت بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی پاسداری نہیں کرتا۔ 
کنعانی نے زور دے کر کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور اس تنظیم کی سلامتی کونسل اس جنگی جرم کی فوری تحقیقات اور اسرائیلی مجرموں کے خلاف مقدمہ چلانے میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داری پوری کرے گی۔

ایرانی وزیر صحت نے افق چینل کے پروگرام میں کہا کہ المعمدنی ہسپتال میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران رضاکارانہ طور پر غزہ میں طبی عملے کو بھیجنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
 بہرام عین اللہی نے اپنے بعض ہم منصبوں اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں غزہ میں ہونے والے انسانی المیے پر تبادلہ خیال کیا۔

صیہونی رجیم کی درندگی نے ایرانی عوام کو آدھی رات کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا۔

صیہونی حکومت کے جرائم کی خبریں ذرائع ابلاغ میں شائع ہوتے ہی مشتعل ایرانی عوام نے آدھی رات کو بے ساختہ سڑکوں پر آکر بچوں کی قاتل صیہونی رجیم اور ان کے مغربی حامیوں کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔ 

تہران کے انقلابی عوام نے فلسطین اسکوائر پر جمع ہوکر المعمدانی اسپتال پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔

تہران کے مشتعل عوام نے آج رات "اسرائیل مردہ باد" اور " امریکہ مردہ باد" کے نعروں کی گونج میں صیہونی بھیڑیوں کے جرائم کی بھرپور مذمت کی۔

مظاہرین، تہران کے فلسطین اسکوائر سے فرانس کے سفارت خانے کی طرف مارچ کرتے ہوئے فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے پہنچے اور " اسرائیل مردہ باد"، امریکہ مردہ باد" کے نعرے لگانے کے ساتھ میکرون کی صیہونی رجیم کی حمایت کو ننگی جارحیت قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔

اس ریلی میں شریک تحریک حماس کے نمائندے خالد القدومی نے کہا: اے غیرت مند ایرانی عوام، آپ ہمیشہ مظلوموں کے دفاع کی پہلی صف میں ہوتے ہیں۔ آپ کا یہ جذبہ ہمدلی قابل ستائش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ کراس نے اس ہسپتال کے ڈائریکٹر سے رابطہ کرکے اسے یقین دلایا تھا کہ اسرائیلیوں نے ہمیں بتایا کہ وہ ہسپتال پر بمباری نہیں کریں گے۔ 

اس لیے غزہ کے عوام اس اسپتال کی پناہ گاہ کو استعمال کرنے کے لیے وہاں گئے جس کے نتیجے میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں۔

تہران میں برطانوی اور فرانسیسی سفارت خانوں کے سامنے مظاہرین کی بڑی موجودگی کے ساتھ ایران کے دیگر شہروں میں بھی لوگ صیہونی حکومت کے جرائم کے ردعمل میں اٹھ کھڑے ہوئے۔

کینیڈا کے وزیراعظم نے غزہ کے ہسپتال پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیا۔ 

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف جوابی کارروائی میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے جن میں 1,300 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔
ٹروڈو نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ کے ایک ہسپتال پر حملہ "ناگوار اور مکمل طور پر ناقابل قبول" تھا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ "اس اور دیگر معاملات میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا جانا چاہیے۔ "جنگ کے اصول ہوتے ہیں اور ہسپتال پر حملہ قابل قبول نہیں ہے۔"

مصری صدر سیسی نے غزہ کے ہسپتال میں مظلوم اور نہتے لوگوں کے قتل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: ہم غزہ کے اسپتال پر دانستہ بمباری کی شدید مذمت کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

 انہوں نے شہریوں کے خلاف ایسے جرائم کی مذمت میں مصری حکومت اور عوام کے موقف پر زور دیتے ہوئے ان حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔

یورپی یونین کی کونسل کے صدر نے کہا کہ سویلین انفراسٹرکچر پر حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ 

یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشیل کا کہنا ہے کہ سویلین انفراسٹرکچر پر حملہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق نہیں ہے۔ یہ بیانات ایسے وقت اس وقت میں سامنے آئے ہیں جب غزہ کے ایک ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے۔

عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ "سید عمار حکیم" نے اپنے ایک پیغام میں معمدانی اسپتال پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم کے ارتکاب میں صیہونی حکومت نے تمام حدوں اور تمام ریڈلائنز کو پار کیا ہے۔

برطانوی لیبر پارٹی کے رہنما نے لکھا: "غزہ کی پٹی کے المعمدانی ہسپتال میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے مناظر بالکل تباہ کن ہیں اور اسے کسی بھی طرح درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔"

اسپین کی وزارت خارجہ نے بھی لکھا: غزہ کے ہسپتال پر حملہ ایک ہولناک قتل عام ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کیا جانا چاہیے۔

مختلف ممالک میں عوام کا ردعمل

وائٹ ہاؤس کے سامنے زبردست مظاہروں کے ساتھ لوگوں نے امریکی صدر سے صیہونی دہشت گرد حکومت کی حمایت بند کرنے اور غزہ کی پٹی میں المعمدنی اسپتال پر حملہ کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔

ترکی کے عوام جو کہ بہت سے ممالک کے عوام کی طرح صیہونی حکومت کے جرائم سے ناراض تھے، صیہونی رجیم کے عارضی سفارت خانے کی طرف بڑھے جہاں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
 بعض ذرائع ابلاغ میں یہ بات شائع ہوئی تھی کہ عوام نے ترکی میں دہشت گرد صیہونی رجیم کے سفارت خانے پر قبضہ کر لیا ہے۔

ہالینڈ کے کئی شہروں جیسے کہ روٹرڈیم، آئنڈھوون اور دی ہیگ میں لوگوں نے صیہونی حکومت کی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے مظاہرے کئے۔

بیروت میں غزہ میں ہسپتال پر بمباری کے خلاف مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کی دیوار پر حماس اور فلسطین کا پرچم لہرا دیا۔ 

تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبنان میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف بڑھ رہی ہے اور امریکہ کی صیہونی حکومت کی حمایت اور غزہ کے عوام کے خلاف اس کے جرائم کی مذمت کر رہی ہے۔

اسپین میں غصے اور نفرت سے بھرے لوگ صیہونی حکومت کے اقدامات سے بیزاری کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور اس دہشت گرد حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ 

نیز غزہ میں اسپتال پر بمباری کے خلاف لبنانی عوام نے موٹرسائیکل ریلی نکال کر امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ کیا۔ تاہم فوج نے سفارت خانے کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دئے۔

لیبلز