مہر خبرا رساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صوبہ سرحد میں حکام کا کہنا ہے کہ مالاکنڈ ڈویژن کی متاثرین کی واپسی کے بعد دو بڑے پناہ گزین کمیپوں کو بند کردیا گیا ہے۔ایمرجنسی رسپانس یونٹ صوبہ سرحد کے ترجمان عدنان خان نے بی بی سی کو بتایا کہ سوات ، بونیر اور لوئر دیر سے بے گھر ہونے والے افراد کا اپنےگھروں کو واپس لوٹنے کے بعد مردان میں قائم دو بڑے پناہ گزین کیمپوں شیخ یاسین اور شیخ شہزاد بند کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دو کمیپوں میں تقریباً تین ہزار خاندان مقیم تھے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ تخت بھائی میں قائم مزدور آباد کیمپ بھی تقریباً متاثرین سے خالی ہوگیا ہے اور شام تک یہ کیمپ بھی بند کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب تک صرف کیمپوں سے لوگ اپنے اپنے علاقوں کو چلے گئے ہیں جبکہ ایک دو دنوں میں سکولوں میں مقیم متاثرین کا واپسی کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔دریں اثناء صوبہ سرحد کے مختلف کیمپوں سے متاثرین مالاکنڈ کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کو مزید ایک سو خاندان سوات اور بونیر کےلیے روانہ ہوئے۔ ایمرجنسی رسپانس یونٹ کے مطابق آج جلوزئی مہاجر کیمپ سے چھ ہزار چار سو اکتالیس خاندان، چھوٹا لاہور سے تین سو سولہ اور مزدور آباد سے پچاس خاندان سوات کےلیے روانہ ہوئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک پچاس ہزار متاثرہ خاندان اپنے گھروں کو واپس لوٹ چکے ہیں جبکہ سکولوں میں مقیم متاثرین کا واپسی کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔ادھر دوسری طرف پاکستان فوج نے کہا ہے کہ سوات میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں مزید چھ شدت پسند اور تین سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے دو ماہ قبل تاوان کےلیے اغواء کیے جانے والے ایم پی اے ڈاکٹر شمشیر خان کے بھائی کو بازیاب کرالیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دم غار اور ماما ڈھرئی میں آپریشن کے دوران پانچ شدت پسندوں کو برقعہ میں بھاگتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دیگر عسکریت پسند مارے گئے۔ اس جھڑپ میں تین سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کالاگئی کے علاقے میں ایک غار سے دس شدت پسندوں کی لاشیں برآمد کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک مقامی کمانڈر سردار علی اور شدت پسندوں کے حامی ناظم کالاگئی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گانجیر کے علاقے میں بھی ایک شدت پسند سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہوگئے۔
صوبہ سرحد میں حکام کا کہنا ہے کہ مالاکنڈ ڈویژن کی متاثرین کی واپسی کے بعد دو بڑے پناہ گزین کمیپوں کو بند کردیا گیا ہے۔
News ID 916531
آپ کا تبصرہ