مہر خبررساں ایجنسی،بین الاقوامی ڈیسک؛ فلسطینی شہید کی بیٹی کے اپنے والد کے قاتلوں کو مخاطب کرتے ہوئے فاتحانہاور جرات مندانہ الفاظ۔
میں ماریام ہوں، کمانڈر ایاد الحسن کی بیٹی
میں ان سے بہت پیار کرتی ہوں اور میں بہت مضبوط ہوں۔
ہم تمام یہودیوں سے زیادہ طاقتور ہیں۔
وہ خوش فہمی میں مبتلاء ہیں کہ انہوں نے میرے والد کو شہید کیا
اور اب اس خیال سے آسودہ ہیں۔
لیکن انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ میرے بابا اللہ کے پاس گئے ہیں۔
ابا جنت میں گئے اور تم جہنم میں جا رہے ہو۔
جب تم مرتے ہو تو جہنم میں جلتے ہو۔
میں تم سے نہیں ڈرتی کیونکہ تم ڈرپوک اور بزدل ہو۔
تمہارے پاس صرف بندوقیں ہیں اور تم بہت پست اور گھٹیا ہو۔
تم اللہ کے معنی بالکل نہیں جانتے۔
تم خدا کو بالکل نہیں جانتے
ہم قدس میں نماز پڑھتے ہیں۔
بابا شہید ہو گئے اور ہم مضبوط ہو گئے۔
اور ہم تم پر بمباری کریں گے۔
ہم تمہیں جلا دیں گے۔
ہمیں اس ملک میں خوش رہنا۔ اس
زمین کو آباد کرنے کے لیے۔
کیونکہ یہ ہماری سرزمین ہے اور ہمیں اس پر قائم اور وفادار رہنا چاہیے۔
ہم تمہیں سکون سے رہنے نہیں دیں گے، ہم تمہیں ہم پتھر نہیں اٹھانے دیں گے، ہم تمہیں مار ڈالیں گے۔
آپ کا تبصرہ