مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت کی ریاست اترپردیش میں لاکھوں کسانوں نے نریندر مودی کی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ایک بڑی ریلی نکالی۔
مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ مظفرنگر شہر میں نکالی گئی ریلی میں 5 لاکھ سے زائد کسانوں نے شرکت کی۔
بھارت میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران دارالحکومت نئی دہلی میں ہزاروں کسان احتجاجی کیمپ لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں، جو ان قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں اور اسی طرح یہ بھارت میں کسانوں کا طویل احتجاج ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں بھارتی حکومت نے قوانین متعارف کروائے تھے، جس کے تحت کسانوں کو اپنی پیداوار حکومتی سطح سے باہر ہول سیل مارکیٹ میں بڑے خریداروں کو براہ راست فروخت کرنی ہوگی۔ حکومت کا کہنا تھا کہ اس سے کسانوں کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا اور انہیں اچھی قیمیتیں ملیں گی۔
دوسری جانب کسانوں کا مؤقف ہے کہ اس قانون سازی سے ان کی زندگی متاثر ہوگی اور وہ نجی سطح پر بڑے ریٹیلرز اور کھانے کی اشیا تیار کرنے والوں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ