مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ڈنمارک کے وزير اعظم نے خاشقجی کے قتل کے بارے میں سعودی عرب کے اعتراف پر شدید تنقید کرتے ہوئےکہا ہے کہ سعودی عرب نے خاشقجی کے مجرمانہ اور بہیمانہ قتل کے بارے میں تمام حقائق بیان نہیں کئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے پہلے کہا تھا کہ خاشقجی استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ سے خارج ہوگئے ہیں اور خاشقجی کے قتل سے انکار کردیا تھا لیکن سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے کل خاشقجی کے بہیمانہ قتل کا اعتراف کرتے ہوئےکہا تھا کہ خاشقجی کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں ایک لڑائی کے دوران قتل کردیا گیا اور اس سلسلے میں 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کو خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی سطح پر بہت بڑی ذلت اور رسوائی کا سامنا ہے۔
آپ کا تبصرہ