3 مئی، 2018، 12:31 AM

امریکہ، چین اور سعودی عرب دفاعی اخراجات میں سرفہرست

امریکہ، چین اور سعودی عرب دفاعی اخراجات میں سرفہرست

سویڈن سے تعلق رکھنے والے ایک تحقیقاتی ادارے کے مطابق سرد جنگ کے بعد عالمی سطح پر دفاعی اخراجات میں گزشتہ برس سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ، چین اور سعودی عرب اس میں سر فہرست رہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سویڈن سے تعلق رکھنے والے ایک تحقیقاتی ادارے کے مطابق سرد جنگ کے بعد عالمی سطح پر دفاعی اخراجات میں گزشتہ برس سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ، چین اور سعودی عرب اس میں سر فہرست رہے۔ اسٹوکہولم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق 2017 میں عالمی دفاعی اخراجات 17 کھرب 30 ارب ڈالر تک رہے جو 2016 کے مقابلے میں 1.1 فیصد زیادہ تھے۔

ایس آئی پی آر آئی کے مطابق ان کے اعداد و شمار میں تنخواہیں، آپریشن کے اخراجات، ہتھیاروں کی خریداری، تحقیقات اور ترقی کے ساز و سامان کو شامل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ان اخراجات میں امریکہ 6 کھرب 10 ارب ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا اور امریکہا نے عالمی دفاعی اخراجات کا 35 فیصد خرچ کیا جبکہ اس کے دفاعی بجٹ میں رواں سال اضافے کا بھی امکان ہے۔

ایس آئی پی آر آئی کے مطابق اس فہرست میں چین دوسرے نمبر پر رہا اور اس نے 2 کھرب 28 ارب ڈالر خرچ کیے اور 2016 کے مقابلے میں اپنے اخراجات میں 12 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔

سویڈش ادارے کی 2017 کی فہرست میں سعودی عرب نے روس کو پیچھے چھوڑدیا اور جس نے گزشتہ برس دفاعی اخراجات پر 69 ارب 40 کروڑ ڈالر خرچ کیے۔

روس کی بات کی جائے تو حقیقی معنوں میں اس کے اخراجات میں 20 فیصد تک کمی ہوئی اور یہ 66 ارب 30 کروڑ ڈالر رہے اور یہ 1998 کے بعد روس کی پہلی تنزلی ہے، جس کی وجہ تیل کی قیمتوں میں کمی بتائی گئی ہے۔

اس فہرست کے مطابق ہندوستان 5ویں نمبر پر  ہے، جس نے دفاعی اخراجات پر 64 ارب ڈالر خرچ کیے، اس کے بعد فرانس نے 57 ارب 80 کروڑ ڈالر، برطانیہ نے 47 ارب 20 کروڑ ڈالر، جاپان نے 45 ارب 40 کروڑ ڈالر جرمنی نے 44 ارب 30 کروڑ ڈالر جبکہ جنوبی کوریا نے 39 ارب 20 کروڑ ڈالر خرچ کیے اور دنیا کے 10 سرفہرست ممالک میں شامل رہا۔

News ID 1880448

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha