مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے اعلی اہلکار عبدالملک العجری کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ اور سعودی رعب کے تازہ ترین الزامات بیت المقدس سے عالمی توجہ ہٹانے کی غرض سے ہیں۔ انصار اللہ کے پاس یمنی ہتھیار ہیں ایرانی ہتھیار نہیں ہیں اس لئے کہ یمن کا امریکہ اور سعودی عرب نے زمینی، دریائی اور ہوائی محاصرہ کررکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کو یمن کی تین سالہ جنگ کے بعد ناگہاں طور پرایران کی طرف سے یمنی عوام کی حمایت کے شواہد مل گئے ! العجری نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ ایران پر امریکہ اور سعودی عرب کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں یمن کا سعودی عرب کی قیادت میں دس ممالک نے بری ، بحری اور ہوائي محاصرہ کررکھا ہے ۔ العجری نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کی نئی سازش کا واحد مقصد یہ ہے کہ ایران پر الزآمات عائد کرکے دنیا کی توجہ بیت المقدس کے مسئلہ سے ہٹا دی جائے لیکن ان کی یہ سازش بھی ناکام ہوجائے گی کیونکہ خدا ان کے ساتھ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی اقوام متحدہ میں نمائندہ نکی ہیلی نے کل ایک پریس کانفرنس میں ایران پرالزام عائد کیا تھا کہ وہ حوثی قبائل اور یمنی عوام کو میزائل فراہم کر رہا ہے اورسعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر داغا گيا میزائل ایرانی تھا ادھر سعودی عرب نے امریکہ کی نمائندہ نکی ہیلی کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے غلام علی خوشرو نے امریکی الزام کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے الزامات ماضی کی طرح جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ جبکہ سعودی عرب کی یمن کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف جارحیت جنگی جرائم کی زمرے میں آتی ہے اور عالمی اداروں کو اپنی توجہ سعودی عرب کے جنگی جرائم پر مرکوز کرنی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ