مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ایسا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کرے جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہو۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں کشمیر کے حریت رہنماؤں کو بھی شامل کرنا چاہیے تمام متعلقین کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے ایک ایسا حل نکالا جائے جو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو قابل قبول ہو۔ عمر عبداللہ نے ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات میں پارٹی کی طرف سے تفصیلی میمورنڈم پیش کیا جس میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے 7نکاتی فارمو لا پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے راج ناتھ سنگھ سے وادی میں پیلٹ گن کے استعمال پر کوئی فوری فیصلہ لینے اور معطل موبائل فون سروس کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔بعد ازاں عمر عبد اللہ نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر پیسوں یا بندوق کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کا سیاسی حل نکالا جانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق مسئلہ کشمیر اب صرف ہندوستان اور پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ خود کشمیری عوام کا بھی مسئلہ ہے اور کشمیری رہنماؤں کو اس مسئلہ میں شامل کرنے سے مناسب ساسی حل نکل سکتا ہے جو ہندو و پاک اور کشمیر عوام کے لئے قابل قبول ہو۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ایسا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کرے جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہو اور جس میں کشمیری رہنما بھی شریک ہوں۔
News ID 1865801
آپ کا تبصرہ