مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی طبی میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دودھ انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتا ہے لیکن عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ چکنائی والا دودھ نقصان دہ ہوتا ہے لیکن اب ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چکنائی والا نہیں بلکہ بغیر چکنائی یا بالائی کے دودھ انسان میں شوگر کی بیماری کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق فل کریم ملک بغیر چکنائی یا بالائی والے دودھ سے زیادہ صحت مند ہوتا ہے جب کہ بغیر بالائی والا دودھ شوگر کا باعث بن سکتا ہے۔ تحقیق کے دوران 3 ہزار سے زائد افراد کا 15 سال تک مشاہدہ کیا گیا جس سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جن لوگوں نے فل کریم ملک کی مختلف بائی پراڈکٹس استعمال کیں ان میں شوگر کی بیماری کے امکانات ان افراد کے مقابلے میں 46 فیصد کم تھے جو اس دوران بغیر بالائی کے دودھ استعمال کرتے رہے۔
تحقیق کے بانی کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران اس بات کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا کہ جو لوگ کم چکنائی والا دودھ ( اسکم ملک) استعمال کرتے رہے وہ چکنائی والا فل کریم ملک استعمال کرنے والوں سے زیادہ بہتر صحت کے مالک تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات تو واضح نہیں ہو سکی کہ فل کریم ملک کی بائی پراڈکٹس استعمال کرنے والوں میں شوگر کا خدشہ کم کیوں ہوتا ہے لیکن تحقیق کے نتائج یہی بتاتے ہیں۔
کچھ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس کی وجہ فل کریم دودھ جسم میں گلوکوز اور انسولین کو متوازن رکھنے میں مدد گار ہوتا ہے جب کہ زیادہ چکنائی والی دودھ سے بنی غذائیں آپ کو زیادہ دیر تک بھوک سے دوررکھتی ہیں اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ ایسے افراد کم کلوریز کھاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ یہ چکنائیاں جگر اور مسلز کے ساتھ براہ راست کام کرتی ہیں جس سے ان اعضا کی غذا کو ہضم کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔
آپ کا تبصرہ