20 دسمبر، 2015، 7:57 PM

ترکی کا شہر دیار بکر میدان جنگ / شہر کے زیادہ ترمکانات گولہ باری سے تباہ

 ترکی کا شہر دیار بکر میدان جنگ / شہر کے زیادہ ترمکانات گولہ باری سے تباہ

ترک ذرائع کے مطابق ترکی کے شہر دیار بکر میں ترک فوج اور پ ک ک کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور یہ شہر میدان جنگ بنا ہوا ہے جہاں شہر کے زیادہ ترمکانات گولہ باری سے تباہ ہو چکے ہیں اور لوگ اس شہر سے امن علاقوں کی طرف بھاگ رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے شہر دیار بکر میں ترک فوج اور پ ک ک کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور یہ شہر میدان جنگ بنا ہوا ہے جہاں شہر کے زیادہ ترمکانات گولہ باری سے تباہ ہو چکے ہیں اور لوگ اس شہر سے امن علاقوں کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ دیار بکر میں پولیس ، فوج  اور کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں میں گھمسان کی جنگ ہو رہی ہے اورشہر کے گھر گھر میں یہ جنگ لڑی جا رہی ہے۔شہر میں 2دسمبر سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، جس میں ایک بار معمولی وقفہ کیا گیا اور اس کے بعد پھر نافذ کر دیا گیا۔ رواں سال کے آغاز میں ترک حکومت اور کردستان ورکرز پارٹی میں امن مذاکرات کا آغاز ہوا تھا لیکن اب جنوب مشرق ترکی کے بیشتر علاقوں میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور دیار بکر میں تو فوج ٹینکوں سے کردجنگجوؤں کو کچل  رہی ہیں۔ تر فوج نے اب تک 100 سے زائد سنی کردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ ترک فوجی ذرائع کے مطابق اب تک درجنوں کرد جنگجو ہلاک کیے جا چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ’’حکومت کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں سے ہر ضلع، ہر گھر اور ہر گلی میں جنگ لڑے گی۔‘‘ہیومن رائٹس گروپ آئی ایچ ڈی کے دیار باقر میں موجود نمائندے عبدالسلیم نے کہا کہ ’’شہر میں طویل کرفیو غیرقانونی ہے سرکاری سکیورٹی ادارے انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔پولیس اور فوج نے شہر میں راکٹوں اور ٹینکوں سے لڑ رہی ہے اور اس میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کی بھی تمیز نہیں کر رہی۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ترک پولیس اور فوج کے حملوں کا نشانہ کرد عوام ہیں اور مجھے حیرت ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے اس پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا جا رہا اور اس کی طرف سے اب تک ان پرتشدد کارروائیوں کی مذمت بھی نہیں کی گئی۔

News ID 1860453

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha