مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان کو مبینہ طور پر گائے چرانے کے الزام میں مار مار کر قتل کردیا۔ ہندوستان میں گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران مبینہ طور پر گائے کا گوشت کھانے، اسے اسمگل اور چرانے کے الزام میں انتہا پسندوں کی جانب سے کسی مسلمان کو بےدردی سے قتل کرنے کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔ پولیس کو ریاست مانی پور کے گاؤں اچھکون موبا تھونکونگ سے 55 سالہ محمد حشمت علی کی تشدد شدہ اور خون آلود لاش ملی۔ محمد حشمت علی پڑوسی گاؤں کیراؤ ماکتنگ کا رہنما اور مدرسے کا ہیڈ ماسٹر تھا۔ پولیس حکام کے مطابق حشمت علی کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا اور نہ ہی وہ مویشیوں کے کاروبار سے وابستہ تھا۔ واضح رہے کہ ہندوستان کی کئی ریاستوں میں گائے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے، جس کے بعد مقامی مسلمانوں کو گائے کے گوشت سے کسی بھی طرح کی وابستگی پر تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور قتل کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں۔
ہندوستان میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان کو مبینہ طور پر گائے چرانے کے الزام میں مار مار کر قتل کردیا۔
News ID 1859366
آپ کا تبصرہ