مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی تاجروصنعتکار برادری نے بھی وفاقی بجٹ 2015-16 کو کاروبار دشمن بجٹ قراردیتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیدی ہے۔اسلام آباد میں میں منعقد ہونے والی آل پاکستان چیمبرزآف کامرس پوسٹ بجٹ کانفرنس میں ملک بھرکے تاجروں و صنعت کاروں نے وفاقی بجٹ 2015-16 کویکسرمسترد کرتے ہوئے مطالبات جلد از جلد تسلیم نہ کرنے کی صورت میں ملک گیرسطح پراحتجاج وہڑتال کی دھمکی بھی دے دی ہے۔ کانفرنس میں تاجروصنعتکاروں نے بجٹ پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ تمام چیمبرزآف کامرس کے صدور نے وفاقی بجٹ کو تاجر دشمن قراردیتے ہوئے اس کے اقدامات کوتاجروں وصنعتکاروں کو ہراساں کرنے کے مترادف قراردیا۔کانفرنس میں ایف پی سی سی آئی، کراچی، اسلام آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، چکوال، ہری پور، چکوال ودیگر چیمبرز کے صدورو نمائندوں اور ملک بھر کی تجارتی وصنعتی انجمنوں کے سربراہان نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں باہمی اتفاق سے ملک بھر میں احتجاج اور ہڑتال کی حکمت عملی بھی مرتب کر لی گئی۔پوسٹ بجٹ کانفرنس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بینکاری لین دین اور سیلزٹیکس میں رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان پر0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے، اے اوپیز کوانکم ٹیکس اور ودہولڈنگ ایجنٹس بنانے کا فیصلہ، ایس آراو608 بشمول سیکشن 214 ڈی، 177 اور227 بی کے علاوہ ٹیکس افسران کے صوابدیدی اختیارات جن کے غلط استعمال سے تاجربرادری کوخوف وہراس میں مبتلا کرنے کے امکانات ہوں کو فی الفور ختم کرنے کے مطالبات کیے گئے، کانفرنس کے شرکا نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ وہ تمام مطالبات پر غور کرتے ہوئے انہیں جلد ازجلد حل کرے۔ تاجربرادری کے نمائندوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرے بصورت دیگر تاجر برادری کے پاس غیرمعروف وفاقی بجٹ کے خلاف احتجاج کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا ۔
پاکستان کی تاجروصنعتکار برادری نے بھی وفاقی بجٹ 2015-16 کو کاروبار دشمن بجٹ قراردیتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیدی ہے۔
News ID 1855957
آپ کا تبصرہ