مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے اسٹیٹ آف یونین کے سالانہ اجلاس سے خطاب میںاقتصادی میدان میں چين کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین دینا کی معیشت پر حکمرانی کے لئے اپنے تجارتی اصول مرتب کرنے کو کوشش میں ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ دنیا کی ترقی کا تعین چین نہیں امریکہ کرےگا۔صدر باراک اوبامہ کا کہنا تھا کہ دنیا کی معیشت پر حکمرانی کے لئے چین ایشین ممالک میں اپنے تجارتی اصول متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے جس سے دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہمارا کاروبار بری متاثر ہو گا اور ہمارے ورکرز کو نقصان پہنچے گا، ہم کیوں ایسا ہونے دیں، ہمیں بھی ان کے مقابلے کے لئے میدان تیار کرنا چاہیے۔ انھوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ پیسیفک اور اٹلانک ریجن سے متعلق تجارتی معاہدوں کے حوالے سے مکمل اختیارات دیئے جائیں تاکہ امریکہ کی معیشت اور ورکرز کی بہتری کے لئے کام کیا جاسکے، دنیا کے 95 فیصد کاروباری حضرات ہماری سرحد سے باہر رہتے ہیں اور ہم ان مواقعوں سے خود کو علیحدہ نہیں رکھ سکتے۔ ہم نے امریکہ کو اقتصادی بحران سے نکال دیا ہے اور اب دنیا کی معاشی ترقی کا تعین چین نہیں بلکہ امریکا کرے گا۔باراک اوبامہ نے کانگریس پر زوردیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف مزید پابندی لگانے سے گزیر کرے، اگر کانگریس نے ایران پر کسی قسم کی نئی پابندی لگانے کی کوشش کی تو پھر خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اسے ویٹو کر دوں گا۔ ان کا کہنا تھاکہ ایران کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوں گے یا ناکام اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اگر کانگریس نے ایران پر مذاکرات کے دوران نئی پابندیاں لگا دیں تو یہ مذاکرات کی ناکامی کو یقینی بنا دیں گی۔
مہر نیوز/ 21 جنوری / 2015 ء : امریکی صدر باراک اوبامہ نے اقتصادی میدان میں چين کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین دینا کی معیشت پر حکمرانی کے لئے اپنے تجارتی اصول مرتب کرنے کو کوشش میں ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ دنیا کی ترقی کا تعین چین نہیں امریکہ کرےگا۔
News ID 1848626
آپ کا تبصرہ