مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمنی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کو مستقبل میں یمنی فوج کی جانب سے سرپرائز دیا جائے گا۔ تینوں ممالک نے یمن کے خلاف جنگ کا نقشہ تیار کیا جس کو خطے کے عرب ممالک نے عملی جامہ پہنایا۔
انصاراللہ کے سربراہ نے ان تمام ممالک اور گروہوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یمن کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ایران، حزب اللہ اور عراق کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یمن فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ یمنی عوام کو اس حوالے مستقبل میں مزید کامیابیوں کی خوش خبری دیں گے۔ یمنی فوج اور جوان اپنے ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کا دفاع کرنے کے لئے مکمل آمادہ ہیں۔
الحوثی نے کہا کہ یمن پر حملے کا مقصد پورے خطے پر حملہ کرنا تھا۔ ہم خطے کے ممالک کے ساتھ صلح چاہتے ہیں۔ سعودی عرب اور عرب امارات کے پاس صلح سے انکار کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہے۔ اس وقت ہم شرارتی تکون امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں لہذا سعودی عرب اور عرب امارات کو کشیدگی کم کرکے صلح پر تیار ہونا چاہئے۔ ہم ان ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے تیار ہیں۔