مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں اسرائیل اور سے کہا گیا ہے کہ ایک سال پہلے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم کی آزادنہ تحقیقات کرائی جائیں۔ قرار داد کی منظوری کے ساتھ جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کے تفتیش کار کی غزہ جنگ پر پیش کی گئی رپورٹ پر دو روز سے جاری بحث کا اختتام ہوگیا ۔۔قرار داد میں اسرائیل سے تین ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔تاہم قانونی طور پر اسرائیل قرار داد پر عمل کرنے کے پابند نہیں ہیں ۔عرب ممالک کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد کے حق میں ایک سو چودہ اور مخالفت میں اٹھارہ ووٹ ڈالے گئے ۔ مخالفت کرنے والوں میں امریکاہ، آسٹریلیا اور کچھ یورپی ممالک شامل تھے ۔برطانیہ ، فرانس ، سوئیڈن ، اسپین ، روس اور دیگر یورپی ملکوں سمیت چوالیس ممالک کے ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کار رچرڈ گولڈ اسٹون کی رپورٹ میں اسرائیلیوں پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی اگر اسرائیل چھ ماہ میں جنگی جرائم کی آزادانہ اور قابل اعتماد تحقیقات کرانے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔
آپ کا تبصرہ