مہر خبررساں ایجنسی نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل میں اطلاعات کے مطابق دو سال قبل فلسطینی جہادیوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایک اسرائیلی فوجی نے اپنےگھر والوں کو خط لکھا ہے جس میں فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا گيا ہے۔ اغواء ہونے والے فوجی کے والد نوام شلت نے بتایا کہ بتایا کہ خط ان کے بیٹے گِیلاد شلت کی تحریر میں تھا اور بظاہر حال ہی میں لکھا گیا تھا۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق نوام شلت نے یہ نہیں بتایا کہ خط میں کیا لکھا تھا۔ تاہم انہوں نے اتنا کہا کہ خط میں اسرائیلی قیادت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حماس کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ کر کے گیلادف کی زندگی بچا لیں۔ گیلاد شلت کو جون دو ہزار چھ میں ایک چوکی پر ڈیوٹی کے دوران غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مزاحمت کاروں نے قیدی بنا لیا تھا۔ حماس نے شلت کی رہائی کے بدلے اسرائیل سے چار سو پچاس فلسطینی قیدی رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سال اپریل میں دمشق میں حماس کے عسکری شعبے کے رہنما خالد مشعل نے سابق امریکی صدر جِمی کارٹر سے ملاقات میں کہا تھا کہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت اسرائیلی فوجی کو خط لکھنے کی اجازت دی جائے گی۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں مصر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق دو سال قبل فلسطینی جہادیوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایک اسرائیلی فوجی نے اپنےگھر والوں کو خط لکھا ہے جس میں فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا گيا ہے۔
News ID 697096
آپ کا تبصرہ