مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جموں کشمیر اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشیدنے اسمبلی کے اجلاس کے دوران بی جے پی کے اراکان کے ساتھ اس وقت شدید تلخ کلامی ہوئی جب انھوں نے نعرہ لگایا کہ وہ ہندوستانی شہری نہیں ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں متنازع گڈز اینڈ سروسز ٹیکس پر بحث کے دوران شدید ہنگامہ ہوا اورکئی بار کارروائی معطل کرنا پڑی، ایوان میں انجینئر رشید کو مارشل آئوٹ بھی کیا گیا جبکہ انتہائی شدت سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انجینئر رشید نے بی جے پی کے قانون سازوں کا حوالہ دیتے ہوئے پھر کہاکہ ’وہ ہندوستانی شہری نہیں ہیں، کشمیری ہندوستان سے اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت مانگ رہے ہیں‘ جس پر بی جے پی کے اراکین نے اشتعال میں آتے ہوئے جوابی نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارا بس چلے تو ہم تمہیں چوراہے پر پھانسی دیں گے۔ انجینئر رشید نے کہاکہ آپ مجھے پھانسی نہیں دے سکتے اور ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں جیسا کہ شیاما پراساد مکھر جی کے ساتھ کیا گیا۔ انجینئر رشید نے بھرے ایوان میں انھیں قوم کا غدار قراردیتے ہوئے کہاکہ انھیں کشمیرمیں قبر بھی نصیب نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، یہ کسی کا اٹوٹ انگ نہیں اور حق خودارادیت کشمیری عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ انجینئر رشید اور پی ڈی پی لیڈر جاوید بیگ کے درمیان شدیدتلخ کلامی کے بیچ اسپیکر کویندر گپتا نے مارشلز کو انجینئر رشید کو ایوان سے باہر نکال دینے کی ہدایت بھی کی۔ نیشنل کانفرنس کے محمد شفیع اوڑی نے اس دوران علامہ اقبال کے شعر کا ایک مصرعہ پڑھا ’نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے‘ جس پر انجینئر رشید نے ان سے کہاکہ اگر جرات ہے تو پورا شعر پڑھیں۔ جاوید بیگ نے کہاکہ آپ ہی پورا کردیں۔ انجینئر رشید نے شعر پورا کرتے ہوئے کہاکہ ’نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے ہندوستان والو، تمہاری داستان تک نہ رہے گی داستانوں میں‘۔ ایوان میں ہنگامے پر قابو پانے میں ناکامی پر ایوان کا اجلاس ملتوی کردیاگیا۔
جموں کشمیر اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشیدنے اسمبلی کے اجلاس کے دوران بی جے پی کے اراکان کے ساتھ اس وقت شدید تلخ کلامی ہوئی جب انھوں نے نعرہ لگایا کہ وہ ہندوستانی شہری نہیں ہیں۔
News ID 1873679
آپ کا تبصرہ