31 اگست، 2016، 4:04 PM

نریندر مودی کو بلوچ قوم برسوں یاد رکھے گی

نریندر مودی کو بلوچ قوم برسوں یاد رکھے گی

برطانیہ میں جلا وطنی اختیار کرنے والے پاکستانی بلوچ رہنما اور موجودہ خان آف قلات میر سلیمان داؤد جان احمد زئی نے کہا ہے کہ ہندوستانی وزير اعظم نریندر مودی کو بلوچ قوم برسوں یاد رکھے گی کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ بلوچ قوم جنوبی ایشیا میں امن ترقی اور سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے لیے ہندوستان سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈان نے ہندوستانی اخبار ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں جلا وطنی اختیار کرنے والے بلوچ رہنما اور موجودہ خان آف قلات میر سلیمان داؤد جان احمد زئی نے کہا ہے کہ ہندوستانی وزير اعظم نریندر مودی کو بلوچ قوم برسوں یاد رکھے گی کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ بلوچ قوم جنوبی ایشیا میں امن ترقی اور سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے لیے ہندوستان سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔برطانیہ میں ویلز میں اپنے گھر سے ہندوستانی اخبار کو دیئے جانے والے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم جنوبی ایشیا میں امن ترقی اور سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے لیے ہندوستان سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہہندوستان اور بلوچ عوام کے درمیان تعاون دہشت گردی کے فروغ کی پاکستان کی ریاستی پالیسی کا حل نکالنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا صرف ایک مقصد ہے اور وہ ہے بلوچستان کو دوبارہ آزادی دلانا، جس کا الحاق پاکستان کی جانب سے بندوق کی نوک پر کرایا گیا تھا۔ خان آف قلات نے کہا کہ نریندر مودی کو بلوچ قوم برسوں یاد رکھے گی، میں نے کئی قبائلی رہنماؤں اور لوگوں سے بات کی ہے، وہ سب امن، استحکام اور سلامتی چاہتے ہیں۔ میر سلیمان داؤد جان احمد زئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نریندر مودی نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے جو بات کی، اس معاملے میں نئی دہلی سفارتی طور پر بہت کچھ کرسکتا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں ہماری مدد کرسکتا ہے جبکہ ہمیں انڈیا اور بلوچستان کے درمیان تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنی چاہئیں۔ اپنے انٹرویو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بلوچستان کا موازنہ جموں و کشمیر سے نہیں کیا جاسکتا، کوئی پاگل ہی ہوگا جو یہ کہے گا کہ انڈیا ، پاکستان سے دہشت گردی کی معاونت بند کرانے کے لیے بلوچستان کو استعمال کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی قومی سلامتی اور معاشی ترقی کا دارومدار بلوچستان کی آزادی پر ہے، اگر بلوچوں کی آواز کو دبادیا گیا اور پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ مکمل ہوگیا تو چین اور پاکستان، انڈیا کو گھیر لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے نریندر مودی ہندوستان کے قومی مفادات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور آزاد بلوچستان بھی انڈیا کے قومی مفاد میں ہے۔ واضح رہے کہ 2006 میں نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد میر سلیمان داؤد جان احمد زئی بیرون ملک چلے گئے تھے۔

News ID 1866603

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha