16 فروری، 2016، 9:23 AM

ہندوستان کی 18 یونیورسٹیوں میں طلبا کا احتجاج

ہندوستان کی 18 یونیورسٹیوں میں طلبا کا احتجاج

ہندوستان کی 18 یونیورسٹیوں میں طلبا نے ایک طالب علم رہنما کی حراست کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے سب سے بڑا احتجاج نئی دہلی میں قائم جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوا جہاں ہزاروں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی 18 یونیورسٹیوں میں طلبا نے ایک طالب علم رہنما کنہیا کمار کی حراست کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے سب سے بڑا احتجاج نئی دہلی میں قائم جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوا جہاں ہزاروں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ احتجاج بائیں بازو ونگ کے طالب علم رہنما کی حراست کے خلاف ملک کی 18 یونیورسٹیوں میں کیا گیا، جس پر الزام ہے کہ انھوں نے کشمیری رہنما افضل گورو کی پھانسی کی برسی کے موقع پر ریلی کا انعقاد کیا تھا۔سب سے بڑا احتجاج نئی دہلی میں قائم جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوا جہاں ہزاروں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور انتظامیہ سے جاری تنازع کے چوتھے روز رکاوٹیں کھڑی کردیں۔آل انڈین اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے دہلی یونٹ کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ حکومت نہیں چاہتی کے طلبہ کچھ بولیں، وہ چاہتی ہے کہ طلبہ کی سوچ، سمجھ اور بولنے پر ان کا حکم چلے۔ ہندوستان کی حکمران جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے طلبہ رہنما کنہیا کمار پر 'ہندوستان مخالف' جذبات کا الزام عائد کیا ہے۔بی جے پی کے ایک قانون ساز کا کہنا تھا کہ بائیں بازو کی سیاسی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے والی یونیورسٹی کو لازمی طور پر بند ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ احتجاج کا آغاز گزشتہ ہفتے کنہیا کمار کی گرفتاری کے بعد ہوا تھا، کنہیا نے اپنی ایک تقریر میں 2001 کے پارلیمنٹ حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں محمد افضل گورو کو 2013 میں دی جانے والی پھانسی پر سوالات اٹھائے تھے۔انھوں نے افضل گورو کو مجرم قرار دیئے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے ان کے خلاف تمام شواہد کو واقعاتی قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ 28 سالہ کنہیا کمار کو گذشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں طلبہ اور وکیلوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔بی جے پی سے منسلک طلبہ تنظیم کے رہنما کا کہنا تھا کہ آزادئ اظہار رائے کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے جو ملک کو نقصان پہنچانے کے عمل کا جواز پیش کرے۔اکھل بھاریتہ ویدیارتی پرشاد (آل انڈیا اسٹوڈنٹ کونسل) کے جوائنٹ سیکریٹری سوربھ شرما کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ ایک دہشت گرد کی برسی مناتے ہیں تو آپ ہندوستانی نہیں ہوسکتے۔

News ID 1861866

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha