مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے امریکہ نواز بادشاہ ملک سلمان نے واشنگٹن میں امریکی صدر باراک اوبامہ کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ یمنی مسلمانوں کا قتل عام کرنے کے لئے امریکی بموں کا استعمال کررہے ہیں۔ یمن کے خلاف جنگ میں امریکی کی سعودی عرب کو بھر پور حمایت حاصل ہے۔ سعودی بادشاہ اپنے امریکی آقا کے ساتھ ، ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے، عراق ، شام اور یمن کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے ادھرسعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق صدر اوبامہ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں اور اس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ امید ہے ایران ذمہ دار ہمسایہ ملک کی حیثیت سے کام کرے گا۔ وائٹ ہائوس میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے عالمی سیاست کے علاوہ دو طرفہ دلچسپی کے باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بعد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ملاقات میں دہشت گردی اور درپیش چیلنجز سے مل کر لڑنے پر اتفاق ہوا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے شام کے امور میںم داخلت کرتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد اپنی قانونی حیثیت کھو چکے ہیں اور مستقبل کے شام میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ لیکن ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ اپنی قانونی حیثیت کھوچکے ہیں اور ان کا سعودی عرب میں کوئی مقام نہیں ہے سعودی عرب کے بادشاہ کا سعودی عرب میں اقتدار صرف امریکہ کے رحم و کرم پر باقی ہے۔ اور جس دن امریکہ نے آل سعود کی حمایت ترک کردی اس دن سعودی بادشاہ کا زوال ہوجائے گا۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازش اور خیانت آشکار ہوگئی ہے اور ملک سلمان کو مسلمان خائن الحرمین اور خادم الامریکہ سمجھتے ہیں۔
سعودی عرب کے امریکہ نواز بادشاہ ملک سلمان نے واشنگٹن میں امریکی صدر باراک اوبامہ کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ہے سعودی عرب کے بادشاہ ،یمنی مسلمانوں کا قتل عام کرنے کے لئے امریکی بموں کا استعمال کررہے ہیں۔
News ID 1857898
آپ کا تبصرہ