مہر خبررساں ایجنسی نے المنار اور دیگر عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سعودی عرب کے حکام کو امریکہ کا غلام اور نوکر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب بڑے شیطان امریکہ کی حمایت کے باوجود شکست سے دوچار ہے اور 40 دن کی وحشیانہ اور ظالمانہ ہوائی بمباری میں سعودی عرب کسی ایک ہدف تک بھی نہیں پہنچ سکا ہے اور نہ ہی پہنچ پائے گا۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعودی عرب نے امریکہ کے فریب میں آکریمن پر حملہ کیا اور اس حملے سے سعودی عرب کا چھپا ہوا مکروہ اور بدنما چہرہ نمایاں ہوگیا اور واضح ہوگیا کہ سعودی عرب کے ہمسایہ ممالک کبھی بھی سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ یمن کے خلاف عربی اور مغربی اتحاد سے سوال کیا جائے کہ انھوں نے اس جنگ میں اب تک کون سے اہداف حاصل کرلئے ہیں انھوں نے کہا کے بےدفاع شہریوں ، بچوں، ،عورتوں اور بے گناہ افراد کا قتل عام کرنا بہادری نہیں ، سعودی عرب کی بہادری زمین پر ظاہر ہوگی ، سعودی عرب ،یمن پر حملے کے لئے کرائے کے فوجیوں کی بھیک مانگ رہا ہے چند مزدور ملکوں کے علاوہ کوئی کرائے کے فوجی دینے کے لئے تیار نہیں لیکن یمنی عوام تو اپنے ملک کا دفاع کررہے ہیں ۔ سید حسن نصر اللہ نے امریکہ سے وابستہ عرب حکام کو عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ آل سعود مشرق وسطی میں امریکی اور اسرائیلی منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم شام کے عوام کے ساتھ ہیں اور خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔دوسرے ممالک سے آئے ہوئے دہشت گردوں کا صفایا شامی اور لبنانی سکیورٹی دستوں کی ذمہ داری ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ مسلمان مملک کی تقسیم چاہتا ہے اور امریکی کانگریس کی عراق کے خلاف مذموم پالیسی عراق تک محدود نہیں رہےگی۔
آپ کا تبصرہ