مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے ایک ہندو پنڈت سوامی آسیم نند نے سمجھوتہ ایکسپریس اور مالے گاؤں میں مسلمانوں کی مسجد پر دھماکے کرانے کا اعتراف کر لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق سوامی آسیم نند نے اپنے جرائم کا اعتراف باقاعدہ مجسٹریٹ کے سامنے کیاہے ۔ آسیم نند ہندوستانی ریاست گجرات کے ضلع ڈانگز میں وناسی کلیان اشرم کے سربراہ ہیں ۔سوامی نے تسلیم کیاکہ وہ دو ہزارسات میں سمجھوتہ ایکسپریس، اجمیراور حیدر آباد میں مسلمانوں پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔ سوامی نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ دسمبر دو ہزار چھ میں مالے گاؤں کی ایک مسجد پر حملہ کرانے میں بھی اس کا ہاتھ تھا ۔ سوامی کے مطابق بم حملہ سنیل جوشی نامی شخص نے کیا جو بعد میں مدھیہ پردیش کے علاقے دیواس میں پراسرار طور پر قتل کر دیا گیا۔ سوامی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تمام ساتھیوں کو یہی کہتے تھے کہ بم کا جواب بم ہی سے دیا جانا چاہیے ۔ یہی نہیں سوامی نے ایک اور چونکا دینے والے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ راشٹریہ سیونگ سنگ کے لیڈر اندریش بھی مسلمانوں پر حملوں میں ملوث ہیں ۔ ہندو پنڈت نے پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ لوگوں سے کس طرح کام لیتے اورکس طرح دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتے تھے ۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ایجنسیوں نے ان وارداتوں کے ٹھوس ثبوت بھی حاصل کر لیے ہیں اور کئی گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈکیے ہیں ۔واضح رہے کہ ممبئی حملوں میں مارے جانے سے صرف دو گھنٹے پہلے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ ہیمنت کرکرے نے ایک بھارتی وزیر کو فون پر بتایا تھاکہ انتہاپسند ہندو انہیں مالے گاؤں مسجدپر حملوں کی تحقیقات سے دور رکھنے کے لیے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں.
ہندو شدت پسند کا اعتراف
ہندو پنڈت کامسلمانوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی میں ملوث ہونے کا اعتراف
ہندوستان کے ایک ہندو پنڈت نے سمجھوتہ ایکسپریس اور مالے گاؤں میں مسلمانوں کی مسجد پر دھماکے کرانے کا اعتراف کر لیا ہے۔
News ID 1227227
آپ کا تبصرہ