مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چلی میں حکام کے مطابق کان میں دو ماہ سے پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے کھدائی کا کام مکمل ہوگيا ہے۔چلی کے صدر سیباسٹین پنیرا کے مطابق کان کنوں کو آئندہ ہفتے تک نکال لیا جائے گا۔چلی کی کان میں 33 کان کن پھنسے ہوئے ہیں۔ انجینئرز جائزہ لے رہے ہیں کہ دوہزار پچاس فٹ کی یہ کھدائی کتنی محفوظ ہے تاکہ کان کنوں کو بحفاظت نکالا جاسکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے آخری مرحلے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔ کان کنوں کو نکالنے کے لیے تیرہ فٹ کے کیپسول بنائے گئے ہیں۔ ان کا وزن ہزار پاؤنڈ ہے۔ ان میں آکسیجن کی رسائی اوربات چیت کی سہولت بھی ہے۔ کیپسول کے ذریعے ایک ایک فرد کو باہر نکالا جائے گا۔ ایک فرد کو نکالنے میں پینتالیس منٹ لگیں گے۔اس تمام عمل کی نگرانی کے لیے کیپسول میں آڈیو ویڈیو سسٹم بھی لگایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں صحت مند کان کن باہر نکالے جائیں گے تاکہ اگر کیپسول کہیں پھنسے تو کمزور لوگ محفوظ رہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کان کے باہر میڈیکل عملہ تیار رہے گا ۔ اگر کان کن بہتر حالت میں ہوئے تو انھیں عزیزواقارب سے ملنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ یہاں سے کان کنوں کو قریبی اسپتال لے جایا جائے گا جہاں وہ اڑتالیس گھنٹے ڈاکٹروں کی نگرانی میں رہیں گے۔
چلی
چلی میں کان میں دو ماہ سے پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے کھدائی کا کام مکمل
چلی میں حکام کے مطابق کان میں دو ماہ سے پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے کھدائی کا کام مکمل ہوگيا ہے۔
News ID 1168008
آپ کا تبصرہ