مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران کے پر امن جوہری پروگرام کے خلاف مزید پابندیوں پر غور کے لیے امریکہ سمیت چھ عالمی طاقتوں کا اجلاس آج نیویارک میں ہوگا جس میں چین نے نچلی سطح کے سفارتکار کو بھیج کر مذاکرات کو دشوار بنا دیا ہے۔نیو یارک میں ہونے والے اجلاس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور جرمنی کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔ جبکہ مغرب کی جانب سے سخت پابندیوں کے مطالبے کی حمایت نہ کرنے کا پیغام دیتے ہوئے چین نے سیکرٹری سطح سے نیچے کے سفارتی اہلکار کو اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک بھیجا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے چند روز قبل اجلاس کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن اس نتیجے پر پہنچاہے کہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف ایسی پابندیاں عائد کی جائیں لیکن ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ امریکہ اور دیگر ممالک کے دباؤ میں آکر اپنا پر امن ایٹمی پروگرام ترک نہیں کرےگا بلکہ اسے پوری قوت و طاقت کے ساتھ جاری رکھے گا ایران کا کہنا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور آج عالمی دنیا پر امریکہ کا مکر و فریب ظاہر ہوچکا ہے اور دنیا امریکی فریب میں نہیں آئے گی ایران اور دیگر ممالک کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ ایٹمی ہتھیار کے خلاف ہے تو اسے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو ختم کرکے دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی مہم شروع کرنی چاہیے اور اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کا خاتمہ کرانا چاہیے جو این پی ٹی کا رکن ملک بھی نہیں ہے جبکہ ایران تو این پی ٹی کا رکن ہے او راس کی تمام ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر ہیں اور ایٹمی ایجنسی نے اپنی متعدد رپورٹوں میں ایران کے ایٹمی پروگرام کو پرامن قراردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ