اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سربراہان کے نام ایک خط میں صہیونی حکومت کی حالیہ جارحانہ کاروائیوں کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے سعید ایروانی نے لبنان پر صہیونی حکومت کے حالیہ جارحانہ حملوں کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام خط لکھا ہے۔

اپنے خطب میں ایرانی نمائندے نے حزب اللہ کے سربراہ پر صہیونی حملے کی شدید مذمت کی ہے اور لکھا ہے کہ اس بزدلانہ کاروائی کے بعد خطے کی سلامتی اور سیکورٹی پر نہایت برے اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ لبنان اور فلسطین کی صورتحال اور صہیونی حکومت کی جارحیت کے بارے میں سلامتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کیا جائے تاکہ صہیونی حملوں کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے۔

اپنے خط میں سعید ایروانی نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت نے لبنان پر حملے میں امریکی اسلحہ استعمال کیا ہے۔ ان حملوں سے اسرائیل نے ثابت کیا ہے کہ وہ خطے اور دنیا کے امن کے لئے بڑا خطرہ ہے جو مشرق وسطی میں تباہی لاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں صہیونی حکومت نے آگ اور خون کی ہولی کھیلی ہے۔ سلامتی کونسل اس حوالے سے کوئی موثر حکمت عملی اپنانے میں بری طرح ناکام رہی ہے اسی وجہ سے آج صہیونی حکومت جنگ کا دائرہ پھیلانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے۔ جنگی جرائم پر صہیونی حکومت کو عالمی برادری کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔