مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک؛
ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی جنوبی امریکہ کے ممالک کے پانچ روزہ دورے پر وینزویلا پہنچ گئے ہیں۔ ان کے دورے کو عرب ذرائع ابلاغ میں خاصی اہمیت دی جارہی ہے۔
المیادین چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صدر رئیسی جنوبی امریکی ممالک کے ساتھ دوستی اور تعاون کا نیا باب رقم کریں گے۔ صدر مدورو کی جانب سے ان کا استقبال تاریخی تھا۔دونوں ممالک تیل کے وسیع ذخائر کی وجہ سے اوپیک میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ یوکرائن جنگ کے بعد توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے عالمی توجہ ان دونوںممالک پر مرکوز ہوگئی ہے۔
روزنامہ الشرق الاوسط نے لکھا ہے کہ صدر رئیسی کے دورے سے ایران اور جنوبی امریکی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ وینزویلا، کیوبا اور نیکاراگوئے تینوں پر امریکہ نے پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ صدر رئیسی کی حکومت نے لاطینی امریکہ کے ساتھ تعلقات کو اپنی پالیسی میں خصوصی اہمیت دی ہے۔
المنار چینل نے کہا ہے کہ وینزویلا کے صدر کی دعوت ایرانی صدر لاطینی امریکہ کا دورہ کررہے ہیں۔ دورے کے دوران صدر رئیسی تاجروں اور صنعتکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران وینزویلا کا اہم اتحادی ملک ہے۔ 2020 کے انتہائی اقتصادی بحران کے دوران ایران نے تیل اور غذائی مواد ارسال کرکے وینزویلا کی مدد کی ہے۔ امریکہ نے ایران کے اس اقدام پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
لبنانی اخبار النہار نے لکھا ہے کہ ایرانی صدر کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 20 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
العہد ویب سائٹ کے مطابق صدر رئیسی نے تاکید کی ہے کہ ایران اور لاطینی امریکی ممالک امریکی استکبار کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔ ایران اور ان ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔
کویت کی خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ اس سفر کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
الجدید نیوز نے کہا ہے کہ ایران اور وینزویلا کے مفادات مشترک ہیں۔ ایران صدر مدورو کا اہم اتحادی ہے۔ دونوں ممالک امریکی پابندیوں کا شکار ہیں۔ نیکاراگوئے اور کیوبا بھی امریکہ کے خلاف ایران کے اہم اتحادی ممالک ہیں۔
یمن خبررساں ادارے سباء صدر رئیسی اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں وینزویلا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر مذاکرات کریں گے۔